Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
کرتے تھے ، اللہ پاک نے بھی قرآنِ کریم میں ان باتوں کا ذِکْر فرمایا ، اس سے معلوم ہوا؛ مِیْلادِ پاک کا ذِکْر کرنا سُنّتِ اِلٰہیہ بھی ہے اور سُنّتِ انبیا بھی ہے۔ ( [1] )
مفتی صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ مزید فرماتے ہیں : اللہ پاک کی سب سے بڑی نعمت نبی کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں ، اس لئے رَبِّ کریم نے قرآنِ مجید میں مختلف جگہ الگ الگ انداز میں حُضُورِ انور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا میلاد شریف ارشاد فرمایا * کہیں عام انسانوں کو حُضُور کا مِیْلاد سُنایا * کہیں صِرْف مسلمانوں کو بتایا * کہیں ساری مخلوق کو سُنایا * کہیں اپنے نبیوں کو اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مِیْلاد سُنایا ، پِھر ہر جگہ ایسی شان کے ساتھ مِیْلادِ مصطفےٰ کا ذِکْر فرمایا کہ .... بس ! قربان جائیے !
چنانچہ اس آیتِ کریمہ میں حُضُور انور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بہت ساری صِفَات ( Qualities ) کے ساتھ میلاد شریف بتایا گیا ، فرمایا : اے لوگو ! تمہارے پاس وہ رسولِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لے آئے * جن کی آمد کی دُھوم دھام انسان کی تخلیق سے بھی پہلے مچ گئی تھی ، جن کی آمد کی دُھوم سارے نبی مچا گئے * جن کا انتظار دُنیا کو تھا ، وہ عظیم الشان اب تمہارے پاس تشریف لے آئے اور یاد رکھو ! ہمارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جسمانی طَور پر اگرچہ عرب میں آئے مگر ان کی رسالت تا قیامت ہر ہر گھر میں ، ہر دِل میں پہنچی ، اِن محبوب نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شانیں بھی سُن لو ! * وہ تم پر ایسے مہربان اور تمہارے ہر حال سے ایسے خبردار ہیں کہ تمہاری تکلیف اُن پر گراں گزرتی ہے