Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
انبیائے کرام علیہم السَّلَام اس سورج کے ستارے ہیں۔ جتنے نبی تشریف لائے وہ حقیقت ( Reality ) میں اس سِراجِ مُنیر ( یعنی چمکدار سُورج ) ہی کی روشنی دُنیا میں پھیلا رہے تھے۔
مطلب یہ ہے کہ جس طرح سُورج طلوع ہونے سے پہلے بھی سُورج ہی ہوتا ہے ، طُلوع ہونے کے بعد بھی سُورج ہی ہوتا ہے ، فرق صِرْف یہ ہے کہ طلوع ہونے سے پہلے ستاروں کے ذریعے سے روشنی پہنچا رہا ہوتا ہے اور طلوع ہونے کے بعد بلاواسطہ دُنیا کو روشن کرنے لگتا ہے ، ایسے ہی پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی ، مکی مدنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پہلے عالَمِ اَرْواح میں تھے ، وہاں سے انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کو فیض دے رہے تھے ، اب خُود تشریف لے آئے۔ ( [1] )
ہو مبارک اَہْلِ ایماں عیدِ میلاد النبی ہو گئی قسمت درخشاں عیدِ میلاد النبی
چار جانِب دُھوم ہے سرکار کے میلاد کی جھومتا ہے ہر مسلماں عیدِ میلاد النبی
کِھل اُٹھے مرجھائے دِل اور جان میں جان آگئی آگئے ہیں جانِ جاناں عیدِ میلاد النبی
یانبی ! اپنی وِلادت کی خوشی میں اپنا غم دیجئے طیبہ کے سُلطاں عیدِ میلاد النبی ( [2] )
حُضُور کی آمد ! مرحبا ! غَیُّور کی آمد ! مرحبا !
پُرنور کی آمد ! مرحبا ! داتا کی آمد ! مرحبا !
مولیٰ کی آمد ! مرحبا ! پیارے کی آمد ! مرحبا !
اے عاشقانِ رسول ! ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رُوح مبارک کی شان کیسی ہے ، اس کا تو بیان ممکن ہی نہیں ہے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جسمانی