Book Name:Amad e Mustafa Marhaba Marhaba
حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے ! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے ! * رضائے الٰہی کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
میلاد شریف کی برکت سے شِفَا مل گئی
حضرت میاں غُلام حیدر رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بلوچستان کے ایک بزرگ ہوئے ہیں ، ان کا ایک مرید ( Devotee ) تھا ، اس کا نام تھا : جمعہ۔ ڈھاڈر شہر ( City ) کا رہنے والا تھا ، اسے عُلَمائے کرام کے لکھے ہوئے میلاد نامے پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ ایک مرتبہ حضرت میاں غُلام حیدر رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کسی کام سے ڈھاڈَر شہر تشریف لائے ، آپ کےسارے مُرید آپ سے ملنے کے لئے حاضِر ہوئے مگر جمعہ نامی شخص نہ آیا ، میاں صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے معلومات ( Information ) لیں تو پتا چلا وہ پچھلے ڈیڑھ سال سے بیمار ہے اور اس کے پاؤں سُوکھ چکے ہیں ، چَل پھر نہیں سکتا۔ میاں صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اُسے بُلوایا اور فرمایا : آج رات میلاد نامہ پڑھو ! اللہ پاک خیر فرمائے گا۔ مرید نے پِیر کے فرمان پر لَبَّیْک کہا اور پُورے یقین کے ساتھ ساری رات میلاد شریف پڑھتا رہا ، اللہ پاک نے اس پر کرم فرمایا ، صبح کے وقت جب اس نے اُٹھنا چاہا تو عَصَا کے سہارے