Book Name:Faizan e Ramzan ul Mubarak

رمضان میں علی الاعلان کھانے کی دُنیوی سزا

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ؟ رَمَضانُ المبارَک کی تعظیم کے سَبَب ایک آتَش پَرَست کو اللہ پاک نے نہ صِرْف دَولتِ اِیمان سے نَواز دیا بلکہ اُس کو جنّت کی لازَوال نعمتوں سے بھی مالا مال فرما دیا ۔اِس واقِعہ سے خُصُوصاً ہمارے اُن غافِل اِسلامی بھائیوں کو دَرسِ عِبرت حاصِل کرنا چاہئے جو مسلمان ہونے کے باوُجُود رَمَضانُ المُبارَک کا بِالکل اِحتِرام نہیں کرتے۔اَوَّل تو وہ روزہ نہیں رکھتے، پھر چوری اور سینہ زَوری یُوں کہ روزہ داروں کے سامنے ہی سگریٹ کے کَش لگاتے ، پان چباتے ،حتّی کہ بَعض تَو اتنے بے باک و بے مُروَّت کہ سرِ عام پانی پیتے بلکہ کھانا کھاتے بھی نہیں شرماتے۔ یا د رکھئے ! رمضان المبارک میں دِن کے وقت بغیر کسی مجبوری کے اعلی الاعلان جان بوجھ کر کھانے والے کے لئے شریعت میں انتہائی سخت سزا ہے۔

کیا آپ کو مرنا نہیں؟

پیارے اسلامی بھائیو! غور کیجئے! خوب سوچئے!!جب روزہ خَوروں کی دُنیا میں اِس قَد رسَخت سزا تجویز کی گئی ہے (یہ سزا صرف حاکمِ اسلام ہی دے سکتا ہے) تَو آخِرت کی سزا کس قدر ہولناک اورتَباہ کُن ہوگی؟ مُسلمانو!ہوش میں آیئے!کب تک اِس دُنیا میں گلچھرے اُڑائیں گے ؟ کیا ہمیں کو مَرنا نہیں ؟کیا اِس دُنیا میں ہمیشہ اِسی طرح دَنْدناتے پِھریں گے؟یاد رکھئے!ایک نہ ایک دِن موت ضَرور آئے گی اور ہمارا رِشتہ حیات مُنْقَطِع کرکے( یعنی کاٹ کر) نرم وآرام دِہ گَدَیلوں سے اُٹھا کر مِٹّی پر سُلادے گی۔ ہر طرح کے سامانِ عیش سے آراستہ و پَیراستہ کمروں سے نکال کر اندھیری قَبروں میں پہنچادے گی،پھر پچھتانے سے کچھ