Book Name:Faizan e Ramzan ul Mubarak

ناقدرو! خبردار!

پیارے اسلامی بھائیو! لرز اٹھئے ! ماہِ رَمَضان کی ناقَدری سے بچنے کا خُصُوصیَّت کے ساتھ سامان کیجئے۔اس ماہِ مبارَک میں دوسرے مہینوں کے مقابَلے میں جس طرح نیکیاں بڑھا دی جاتی ہیں اِسی طرح دیگر مہینوں کے مقابَلے میں گناہوں کی ہَلا کتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔ ماہِ رَمَضان میں شراب پینے والا اور زِنا کرنے والا تو ایسا بد نصیب ہے کہ آئندہ رَمَضان سے پہلے پہلے مر گیا تو اب اس کے پاس کوئی نیکی ایسی نہ ہوگی جو اسے جہنّم کی آگ سے بچا سکے۔ یاد رہے! آنکھوں کا زِنا بدنگاہی، ہاتھوں کا زِنا اَجْنبیہ کو( یا شہوت کے ساتھ اَمْرَد کو) چُھوناہے لہٰذا خبردار! خبردار! خبردار! ماہِ رَمَضان میں بالخصوص اپنے آپ کو بد نِگاہی سے بچائیے۔ حتَّی الامکان آنکھوں کا قفلِ مدینہ لگا لیجئے یعنی نگاہیں نیچی رکھنے کی بھرپور کوشش کیجئے۔ آہ !صد ہزار آہ! بَسا اوقات نَمازی اور روزہ دار بھی ماہِ رَمَضان کی بے حُرمتی کرکے َقہرِقَہّا ر اور غَضبِ جبّار کا شِکار ہوکر عذابِ نار میں گَرِفتار ہوجاتے ہیں ۔

قبر کا بھیانک منظر!

ایک بار اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن مولا علی شیرِ خدا رَضِیَ اللہُ عنہ زِیارتِ قُبُور کے لئے کوفہ کے قَبرِستان تشریف لے گئے۔ وہاں ایک تازہ قَبرپر نظر پڑی ۔ آپ رَضِیَ اللہُ عنہ کو اُس کے حالات معلوم کرنے کی خواہِش ہوئی ۔چُنانچِہ بارگاہِ خُداوندی میں عَرض گُزار ہوئے: یااللہ پاک!اِس مَیِّت کے حالات مجھ پر ظاہِر فرما۔ اللہ پاک کی بارگاہ میں آپ کی التجا فوراً سُنی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے آپ کے اور اُس مُردے کے درمیان جتنے پردَے حائل تھے تمام اٹھا دئیے گئے۔اب ایک قَبر کا بھیانک منظر آپ کے سامنے تھا۔کیا دیکھتے ہیں کہ مُردہ