Book Name:Faizan e Ramzan ul Mubarak

ہے۔اللہ نے تمھارے لئے 11مہینے کر دئیے کہ ان میں نِعمتوں سے لُطف اندوز ہو اور لذّت حاصِل کرو اور اپنے لئے ایک مہینا خاص کر لیا ہے۔ پس تم ماہِ رَمَضان کے مُعاملے میں ڈرو۔([1])  

پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا جہاں ماہِ رَمَضانُ المبارَک کی تعظیم کرنے والوں کے لئے اُ خْروی اِنعامات وکرامات کی خوشخبریاں  ہیں وہاں اِس مبارَک مہینے کی ناقَدْری کرتے ہوئے اِس میں گناہ کرنے والوں کےلئے وَعید ات بھی ہیں۔

رمضان میں گناہ کرنے والا

اُم ہانی رَضِیَ اللہُ عنہا سے روایت ہے، دوجہاں کے سلطان، محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمان ہے: میری اُمّت ذلیل و رُسوا نہ ہوگی جب تک وہ ماہِ رَمَضان کا حق ادا کرتی رہے گی۔عرض کی گئی: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم!رمضان کے حق کو ضائع کرنے میں ان کا ذلیل و رُسوا ہونا کیا ہے؟ فرمایا:اِس ماہ میں ان کا حرا م کاموں کا کرنا، پھر فرمایا: جس نے اِس ماہ میں زِنا کیا یا شراب پی تو اگلے رَمَضان تک اللہ پاک اور جتنے آسمانی فِرِشتے ہیں سب اُس پر لعنت کرتے ہیں۔ پس اگر یہ شخص اگلے ماہ ِ رَمَضان کو پانے سے پہلے ہی مر گیا تو اس کے پاس کوئی ایسی نیکی نہ ہوگی جو اسے جہنّم کی آگ سے بچا سکے۔ پس تم ماہِ رَمَضان کے معامَلے میں ڈرو کیونکہ جس طرح اِس ماہ میں اور مہینوں کے مقابلے میں نیکیاں بڑھا دی جاتی ہیں اِسی طرح گناہوں کا بھی مُعامَلہ ہے۔([2])


 

 



[1]... معجم اوسط، جلد:2، صفحہ:414، حدیث:3688۔

[2]... معجم صغیر، جلد:9، صفحہ:60، حدیث:1488۔