Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

قبض کرنے کا حکم دیا گیا ہو۔([1])

حضرت ثابِت بُنانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: دِن رات  کے 24 گھنٹوں میں سے کوئی گھنٹہ ایسا نہیں جس میں ہر جاندار کے سر پر ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام  کھڑے نہ ہوں، اگر حکم ہو تو اس کی رُوح قبض کر لیتے ہیں، ورنہ واپس لوٹ جاتے ہیں۔([2])

اللہ! اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! کیسی عبرت کی بات ہے، ہم غفلت میں پڑتے ہیں،  فضولیات میں پڑے رہتے ہیں،  گُنَاہوں میں مَشْغُول رہتے ہیں، دُوسری طرف لذّتوں کو مٹا دینے والے حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام ہر وقت ہماری تاک میں ہیں، یعنی ہم موت سے غافِل، اس دُنیا کی عارِضی و فانی زِندگی   پر مطمئن ہیں جبکہ موت ہر وقت ہمارے سَر پر کھڑی ہے۔

  تم میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گا

امام حَسَن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام روزانہ ہر گھر میں 3 مرتبہ تشریف لاتے ہیں، اگر ان میں سے کسی کا آخری وقت آ گیا ہو تو اس کی رُوح قبض فرما لیتے ہیں۔ گھر میں کہرام مچ جاتا ہے، اَہْلِ خانہ   رونا دھونا شروع کر دیتے ہیں، اس وقت حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام گھر کے دروازے پر کھڑے ہو کر فرماتے ہیں: اے لوگو! میں نے تمہارا کوئی قصُور نہیں کیا، مجھے تو اللہ پاک کی طرف سے حکم دیا گیا ہے، میں نے تمہارا رِزْق نہیں کھایا، نہ تمہاری زِندگی کم کی، نہ وقت سے پہلے رُوح نکالی، بےشک میں تمہاری طرف


 

 



[1]... شرح الصدور،الباب الثالث عشر باب ما جاء فی ملک الموت و اعوانہ ،صفحہ:43 ملتقطًا۔

[2]... حلیۃ الاولیاء،ثابت البنانی،جلد:2 ،صفحہ:370 ،رقم:2604۔