Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم:اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاً نیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا  * با اَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا  *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے  کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

   شیطان مَرْدُود کی موت

حضرت اَحْنَف بن قیس رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ سے مُلاقات کے لئے مدینۂ مُنَوَّرہ حاضِر ہوا، میں نے وہاں دیکھا کہ لوگ حلقہ بنائے بیٹھے ہیں اور حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہُ عنہ دَرْس دے رہے ہیں۔ اس وقت حضرت کعبُ الْاَحْبار رَضِیَ اللہُ عنہ  نے یہ واقعہ سُنایا، فرمانے لگے: جب حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام کا آخری وقت آیا تو حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام آپ کے پاس حاضِر ہوئے، اس وقت حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا: اے اللہ کریم! شیطان میرا دُشْمن ہے، تُو نے اسے قیامت تک کے لئے مہلت عطا فرمائی ہے، جب وہ مجھ پر موت طارِی ہوتے دیکھے گا تو ہنسے گا۔ اللہ پاک نے فرمایا: اے آدَم! آپ جنّت میں تشریف لے


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:81، حدیث:1284۔