Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

نصیب ہو جائے، ایسا ہوا تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! رُوْح نکلنے میں آسانی مل جائے گی، ورنہ اگر گُناہوں کی سزا مِل گئی اور ہمارے دِن رات کے گُناہوں کے سبب حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام خوفناک شکل و صُورت میں رُوح نکالنے تشریف لے آئے تو یقین مانیئے! مُعَاملہ سخت دُشوار ہو جائے گا، سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: (نزع کے وقت حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام اگر خوفناک صُورت میں تشریف لے آئیں تو) مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام کو دیکھنا ہی ہزار تلوار کے صدمے سے بڑھ کر ہے۔ اَلْاَمان والحفیظ!

نَزْع کے دُشْوار و پُرخار لمحے

پیارے اسلامی بھائیو!بات واقعی سچّی ) ہے، نزع کے وقت ایک طرف تو صدمے ہزار ہوتے ہیں؛ دُنیا چُھوٹنے کا صدمہ، ماں باپ ، بہن بھائیوں، عزیز رشتے داروں  سے جُدائی کا صَدْمہ، مستقبل  کے لئے سوچے گئے خواب ادھورے رہ جانے کا صدمہ، پچھلے گُنَاہوں پر شرمندگی کا صدمہ، ایسے بیسیوں صدمے   انسان  کو گھیر لیتے ہیں، اس کے ساتھ ہی اگر خدانخواستہ گُنَاہوں کی سزا بھی مِل گئی، حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام سخت خوفناک صُورت میں تشریف لے آئے تو ذرا تَصَوُّر تو کیجئے! اس وقت ہم پر کیا گزرے گی...؟ حضرت مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام کا سامنا کیسے کر پائیں گے۔

لیکن افسوس! بات یہاں بھی پُوری نہیں ہو جاتی، اس کے ساتھ ساتھ نزع کی تکلیفیں بھی ہیں۔ حضرت امام حسن بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: غیبوں پر خبردار، سرکارِ ذی وقار صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے موت کی تکالیف اور اس کے حلق میں اٹک جانے کا ذِکْر کرتے ہوئے