Malakul Maut Ke Waqiaat

Book Name:Malakul Maut Ke Waqiaat

نے حضرت جبرائیلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام سے فرمایا: یہ فرشتہ کون ہے؟ یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! یہ لذّتوں کو مٹانے والے، دوستوں کو جُدا کرنے والے، عورتوں کو بیوہ   اور بچوں کو یتیم  بنانے والے، اُونچے اُونچے محلّات  کو وِیران اور قبرستان کو آباد کرنے والے یعنی ملکُ الموت    حضرت عزرائیل عَلَیْہِ السَّلَام ہیں۔

پِھر حضرت جبرائیلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام نے حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام سے کہا: اے عزرائیل (عَلَیْہِ السَّلَام)! یہ اگلوں پچھلوں کے سردار ، محبوبِ رَبِّ غفّار حضرت مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں۔  یہ سُن کر حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام اُٹھے، رسولِ اکرم، نورِ مجسم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے سلام لیا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے گلے ملنے کی سَعادت پائی اور فرطِ محبّت میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی پیشانی چُوم کر اپنے قریب بیٹھنے کی درخواست کی۔ پِھر عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! کیا اِرادہ رکھتے ہیں (یعنی میرے لئے کیا حکم ہے؟) پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: یہ جو تختی آپ کے سامنے رکھی ہے، یہ کیا ہے؟ عرض کیا: اللہ پاک نے ساری مخلوق کی رُوحیں میرے قبضے میں دِی ہیں، اس تختی پر ان کی تفصیلات  لکھی ہیں، اس کے ذریعے میں اُن کا حساب رکھتا ہوں۔

پیارے آقا، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پوچھا:یہ اتنا بڑا درخت کیا ہے؟ عرض کیا: اس درخت   کے پتّے مخلوق کی تعداد کے برابر ہیں، کوئی بھی انسان ایسا نہیں ہے جس کے نام کا پتّا اس درخت میں نہ ہو، جب کوئی بیمار ہوتا ہے تو اس کے نام کا پتّا پِیلا   ہو جاتا ہے، اس سے میں جان لیتا ہوں کہ فُلاں شخص بیمار ہے۔ پِھر آپ نے ایک پیالہ دِکھا کر عرض کیا: جب پتّا پِیلا ہوتا ہے تو میں اس پیالے کا پانی اس پر چِھڑکتا ہوں، اگر پتّا اپنی اَصْل رنگت   پر آجائے تو مطلب کہ وہ آدمی اس بیماری سے شِفَا پا لے گا، اگر پتّا پہلی