Book Name:Burai Ke Peshwa Mat Bano

کیجئے! بلکہ نماز کی خاطِر دُنیا کو چھوڑ دیجئے! *اگر فرض ہو تو دُنیا کے لالچ کی خاطِر زکوٰۃ مت روکئے! بلکہ آخرت میں عذاب سے بچنے کی خاطِر پُوری پُوری زکوٰۃ ادا کر دیجئے! *دُنیا کے لالچ کی وجہ سے، حرص میں پڑ کر سُودِی لین مت کیجئے! *دُنیوی آرام و سکون کی خاطِر، چند دِن کے عیش کی خاطِر والدین کو مت ستائیے! انہیں اولڈ ہاؤس میں مت پہنچائیے! بلکہ آخرت میں سرخُروئی کے لئے والدین کی خدمت کر لیجئے! بس مقصد یہ کہ دُنیا کی خاطِر دِین کو، شریعت کو،اللہ و رسول کے احکام کو پیٹھ مت دِکھائیے! بلکہ دِین کی خاطِر دُنیا کی قربانی دینی پڑے تو ہنس کر دے ڈالا کیجئے!

آدمی خرگوش کیسے بنا...؟

 حضرت عثمان بن عبداللہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ایک شخص حضرت موسیٰ کلیم اللہ عَلَیْہِ السَّلام کی خدمتِ اقدس میں رہ کر علمِ دین سیکھا کر تا تھا۔ ایک مرتبہ اس نے آپ عَلَیْہِ السَّلام سے اپنے علاقے میں واپس جانے کی اجازت چاہی اور کہا: میں جلد ہی دوبارہ حاضر ہو جاؤں گا۔ آپ عَلَیْہِ السَّلام نے اسے اجازت عطا فر مادی۔ وہ چلا گیا اور اپنے علاقے میں لوگو ں سے کہتا پھرتا: حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام نے یہ فرمایا،آپ عَلَیْہِ السَّلام نے مجھے یہ بات بتائی۔ اس طر ح کی باتیں کر کے وہ لوگو ں سے مال جمع کرتا ۔ لوگ حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کا قریبی سمجھ کر اُس کی تعظیم کر تے اور اسے مال ودولت دیتے۔ وہ بڑا خوش ہوتا اور جگہ جگہ جاکر کہتا، میں نے حضرت سیِّدُنا موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام کو یہ فرماتے ہوئے سنا ۔ الغرض! اس طر ح اس نے بہت سا مال جمع کر لیا  اور پلٹ کر موسیٰ عَلَیْہِ السَّلام  کی خدمت میں حاضر نہ ہوا۔ کافی دن گزر جانے کے باوجود جب وہ حاضرِ خدمت نہ ہوا توآپ عَلَیْہِ السَّلام نے لوگوں