Book Name:Namaz Ba-Jamat Ke Fazail

چور صحیح نماز پڑھنے کی بَرَکتسے سدھر گیا

ایک مرتبہ سرکارِ مدینہ، راحتِ قَلب وسِیْنہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بَارگاہ میں عرض کیا گیا: فُلاں شخص رات کو نماز پڑھتا ہے اور صبح کو چوری کرتا ہے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: عنقریب نماز اُسے بُرے عمل سے روک دے گی۔([1])

ایک عاشِقِ مَجازی کی عجیب و غریب حکایت

حضرت عبدالرحمن صَفَّوری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نُزہَۃُ الْمَجالِس میں ایک عجیب وغریب واقعہ  بیان فرمایاہے، جس کا خُلاصہ یہ ہے کہ ایک شخص کسی عورت پر عاشِق ہو گیا، آخِر کار ہمّت کرکے اُس نے ایک چٹھی میں اُس عورت پر اپنے عِشق کا اِظہار کر دیا۔ وہ خاتون نہایت شریف خاندان سے تعلق رکھتی تھی، چٹھی پا کر پریشان ہوگئی، چونکہ شادِی شُدہ بھی تھی، کچھ سوچ سمجھ کر وہ چٹھی اپنے شوہر کی خدمت میں پیش کردی۔ اُس کا شوہر ایک مسجد کا اِمام تھا اور نہایت پرہیزگار ہونے کے ساتھ سا تھ کافی سمجھدار بھی تھا، اُسے اپنی زَوجہ پر پُورا بھروساتھا۔ لہٰذا اُس چِٹھی کے جواب میں اپنی زَوجہ ہی کی معرفت اُس نے یہ جواب دِلوایا کہ فُلاں مسجِد میں فُلاں اِمام کے پیچھے بلاناغہ 40دن پانچوں نمازیں باجماعت ادا کرو، پھر آگے دیکھا جائے گا۔ اُس عَاشِق نے پابندی سے نمازِ باجماعت شروع کردی۔ جوں جوں دِن گزرتے گئے نماز کی برکتیں اُ س پر ظاہر ہوتی چلی گئیں ۔ جب 40دن گُزر گئے تو اُس کے دل کی دُنیا ہی بدل چکی تھی چنانچہ اس نے یہ پیغام بھیج دیا: ( محترمہ! نماز کی بَرَکت سے میری آنکھ کھل گئی ہے، میں مَعَاذَ اللہ حرام کاری کے خواب دیکھتا تھا لیکن اللہ کریم کا کروڑ


 

 



[1]...مسند امام احمد، مسند ابی ہریرہ، جلد:4، صفحہ:658، حدیث:10030۔