Book Name:Namaz Ba-Jamat Ke Fazail

توڑ جائے گا۔ لہٰذا اے بنی اسرائیل! یہ 3کام کرو! (1):نماز قائِم کیا کرو! (2):زکوٰۃ اَدا کیا کرو! (3):اور رُکوع کرنے والوں کے ساتھ مِل کر رُکوع کیا کرو! اس بےمِثال نسخۂ شفا میں تمہاری تمام باطِنی بیماریوں کا عِلاج ہے، لہٰذا اپنی باطِنی بیماریوں کا عِلاج کرو اور کلمہ پڑھ کر محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دامَنِ کرم سے لپٹ جاؤ!

آیتِ کریمہ میں سیکھنے کے سبق

پیارے اسلامی بھائیو! آیتِ کریمہ میں 3حکم دئیے گئے ہیں، یہ حکم صِرْف عُلَمائے بنی اسرائیل ہی کے لئے نہیں ہیں بلکہ ہمارے لئے بھی ہیں،ہم پر بھی لازِم ہے کہ یہ 3نیک اَعْمال لازمی اَپنائیں، اس میں ہمارے اِیمان کا تحفّظ بھی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بہت سارے دُنیوی و اُخْروِی فوائد بھی اِن نیک اَعمال سے ملتے ہیں۔آئیے! اِن نیک اَعْمال کی کچھ وضاحت اور ان کی بَرَکتیںسُنتے ہیں:

 (1):نماز قائِم رکھو...!!

پہلا نیک عَمَل جس کا یہاں حکم دیا گیا، وہ ہے: نماز قائِم رکھنا۔ ارشاد ہوا:

وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ (پارہ:1، البقرۃ:43)

ترجمہ کنزُ العِرفان:اور نماز قائم رکھو۔

اس جگہ پہلے تو نماز قائِم رکھنے کا معنیٰ سمجھ لیجئے! بہت سارے ایسے لوگ ہمارے مُعَاشرے میں پائے جاتے ہیں، جو مَعَاذَ اللہ! شَریعت اور طَرِیقت کو علیحدہ علیحدہ کرتے ہیں، نام تَصَوُّف کا لیتے ہیں اور اَنْدَاز وہ اِختیار کرتے ہیں جو مُنافقوں والے ہیں، ان نادانوں کو اگر نماز کی دَعوت دی جائے تو کہتے ہیں: قرآنِ کریم نے نماز پڑھنے کا تو حکم ہی نہیں دِیا، قائِم رکھنے کا حکم دیا ہے اور ہم قائِم رکھے ہوئے ہیں۔ (اَسْتَغْفِرُ اللہ!)