Book Name:Namaz Ba-Jamat Ke Fazail

جماعت چُھوٹ جانے کا غم

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھ لیجئے! نمازِ باجماعت کی کیسی کیسی برکتیں ہیں۔ ظاہِر ہے جو نماز باجماعت ادا نہیں کرتا، وہ امام صاحب کے سورۂ فاتحہ پڑھنے کے بعد آمین بھی نہیں کہہ سکے گا اور جو اس موقع پر آمین نہیں کہہ پایا یقیناً اُس نے گُنَاہ بخشوانے کا ایک عظیم موقع گنوا دیا مگر آہ! ہماری سُستی اور غَفلت کا عِلاج کون کرے! اَفسوس !وہ دَوْر آ گیا ہے کہ بے شُمار نمازی بھی اب جماعت کی پروا نہیں کرتے بلکہ کبھی نَماز بھی قضا ہوجائے تو اُنہیں کسی قسم کا دُکھ نہیں ہوتا جبکہ بزُرگانِ دِین ، اللہ پاک کے نیک بندوں کی حالت یہ تھی کہ اگر اُن سے کبھی تکبیر اُولیٰ فوت ہوجاتی تو 3دن اور جماعت فوت ہوجاتی تو اُس کا 7دن تک غم مناتے۔([1]) صحابی ابنِ صحابی حضرتِ عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہما کے مُتعلِّق منقول ہے کہ اگر کبھی آپ رَضِیَ اللہُ عنہ کی جماعت نِکل جاتی تو دوسری نماز تک نفلیں پڑھتے رہتے۔([2]) ایک روایت میں ہے:جب آپ کی عِشَا کی جماعت فوت ہوجاتی تو پوری رات عِبادت میں گزار دیتے۔([3]) تابعی بُزُرگ حضرت سعید بن عبدالعزیز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی جب جماعت نکل جاتی تواپنی داڑھی پکڑ کر رونے بیٹھ جاتے۔([4])

پانچوں وقت کی نمازِ باجماعت کے فضائل

اے عاشقان ِ رسول! صحابۂ کرام و اَولیائے عُظَّام کے بارے میں یہ تَصَوُّر بھی نہیں


 

 



[1]...مکاشفۃ القلوب، باب فضل صلاۃ الجماعۃ، صفحہ:400۔

[2]...شعب الایمان، باب الحادی والعشرین فی الصلوات، فصل المشی الی المساجد، جلد:3، صفحہ:77، رقم:2923۔

[4]... تاریخ ابن عساکر،رقم:2514، سعید بن عبدالعزیز بن ابی یحیی،جلد:21، صفحہ:203۔