Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

Book Name:Apni Islah Kyun Zaroori Hai?

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! کیسا پیارا انداز ہے...!! حضرت ابراہیم تَیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  تنہائی میں بیٹھ کر خُود اپنے آپ کو نیکی کی دعوت دے رہے ہیں، غور فرمائیے! کیا ہماری زندگی میں بھی کبھی ایسا لمحہ آیا ہے...؟ ویسے ہم عقلمند تو کافِی ہیں، دوسروں کو بہت نیکی کی دعوت دیتے ہیں *بیٹا غلطی کر بیٹھے تو بہت اچھی طرح سمجھا لیتے ہیں *کسی دوست سے کچھ خطا ہو جائے تو کئی گھنٹے کی نشست اس کو سمجھانے کی ہو جاتی ہے *مُلازِم غلطی کر بیٹھے تب تو اس کی شامَت ہی آجاتی ہے *ہم پُوری دُنیا کے مسائِل پر بھی تبصرے کر لیتے ہیں *فُلاں مُلک میں یہ ہو گیا، فُلاں حکمران کو یُوں نہیں، یُوں کرنا چاہئے تھا *آج مُسلمان ترقی اس وجہ سے نہیں کر پا رہے، آج مُعاشرے میں فُلاں فُلاں عیب پائے جاتے ہیں، یُوں تبصرے کرنے ہوں، تجزیے کرنے ہوں، ہم کئی کئی گھنٹوں تک کر لیتے ہیں مگر سوچنے کی بات ہے؛ کیا کبھی زندگی میں ایسا لمحہ آیا کہ ہم تنہائی میں بیٹھے ہوں، ہم نے خُود اپنا ہی گریبان پکڑا ہُوا ہو اور خُود سے پوچھ رہے ہوں: اے عقلمند بننے والے! بتا تُو نے کیا کیا اَعْمال کئے ہیں؟ بتا تیرے اندر کیا کیا اچھائی پائی جاتی ہیں؟ کن کن بُرائیوں میں تُو مُلَوِّث ہے؟ حضرت بابا بلھے شاہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کا خُوبصُورت کلام ہے، لکھتے ہیں:

پَڑھ پَڑھ عَالِمْ فَاضِلْ ھَوْیَا                                                                                                          کَدِی اَپْنے آپ نُوْں پَڑھیا ھِی نَئیں

بُلھے شاہ! اَسْمَانِی اُڈدِیَاں پَھڑ دَا اَیں                                                      جِہْڑَا گھر بَیْٹَھا، اَوْنُوْں پَھڑیا ھِی نَئیں

مفہوم: یعنی بہت کتابیں پڑھیں، پڑھ پڑھ کر عالِم ہو گئے، کبھی اپنے اندر کے حالات  کو دیکھا، پرکھا ہی نہیں، آسمان میں اُڑتی چڑیا تو پکڑتے ہو، مثلاً پُورے جہان پر تبصرے تو کرتے ہو مگر جو گھر بیٹھا چور ہے یعنی نفسِ اَمَّارہ، کبھی اس کو پکڑ کر اس کا حساب لیا ہی نہیں۔