Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

Book Name:Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

نے حیاۃُ الحیوان میں اس تعلق سے ایک روایت لکھی ہے، فرماتے ہیں: جب اللہ پاک کے نبی حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام دُنیا میں تشریف لائے، چونکہ اللہ پاک کے نبی بھی ہیں اور خلیفۃُ اللہ بن کر تشریف لائے تھے، چنانچہ زمین پر جو جانور تھے، وہ آپ کی خِدْمت میں سلام کے لئے حاضِر ہوئے، اب منظر کچھ یُوں تھا کہ سب جانور باری باری حاضِر ہو رہے تھے، حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام ہر ایک کے حَسْبِ حال اُن کے لئے دُعائیں فرما رہے تھے، اسی دوران ہرن بھی حاضِر ہوئے، حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام نے اُن کی پیٹھ پر اپنا ہاتھ پھیرا اور دُعا فرمائی، اسی کی بَرَکت سے اُن سے خُوشبوئیں مہکنے لگیں، اب جب یہ ہرن واپس گئے، دِیگر جانوروں نے ان سے پوچھا: تمہارےاندر یہ خُوشبو کہاں سے آئی؟ ہرن بولے: یہ خُوشبو حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام کے ہاتھ مُبارَک اور دُعا کی بَرَکت ہے۔ چنانچہ وہ جانور بھی خُوشبو کی لالچ میں حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے، آدم عَلَیْہ السَّلام نے ان کے حق میں بھی دُعا فرمائی اور ان کی پیٹھ پر ہاتھ بھی پھیرا مگر ان سے خوشبو نہ مہکی، واپس آئے، ہرنوں سے بات کی، بولے: حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام نے ہماری پُشت پر بھی ہاتھ پھیرا، ہمارے لئے بھی دُعا فرمائی مگر ہمارے اندر تو خُوشبو نہیں آئی...؟ ہرن بولے: ہم صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا کی خاطِر حضرت آدم عَلَیْہ السَّلام کی تعظیم کے لئے حاضِر ہوئے تھے مگر تمہاری نِیّت اُن کی تعظیم کی نہیں بلکہ خُوشبو حاصِل کرنےکی تھی، اس لئے تمہیں وہ برکتیں نہیں مِل سکیں، جو ہمیں نصیب ہو گئیں۔([1])

اللہ! اللہ! کیا شان ہے...!!

جس کا عَمَل ہو بےغرض، اس کی جزا کچھ اور ہے


 

 



[1]...حیاۃ الحیوان، باب الظاء المعجمۃ، الظبی، جلد:2، صفحہ:147۔