Book Name:Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

دِل میں رِقَّت رکھ کر ذَبح کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! ایک اور پیاری کیفیت جو قربانی کے وقت ہمارے دِل میں ہونی چاہئے، وہ رحمدِلی ہے۔ امام شَعْرانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: ادب یہ ہے کہ جب ہم جانور کو ذَبح کر رہے ہوں، اُس وقت بھی ہمارے دِل میں رِقّت موجود ہو۔([1])

یعنی اللہ پاک کے حکم پر عمل کرتے ہوئے ہم جانور کو ذبح تو کریں مگر اس کی صُورت یہ ہو کہ جب ہم جانور کے گلے پر چُھری چلا رہے ہوں، اس وقت بھی ہمارے دِل میں رحم ہی ہو، اس وقت بھی ہمارے دِل میں رِقّت ہی ہو،یُوں کہہ لیجئے! بندہ اللہ پاک کا حکم بجا لانے کے لئے جب جانور کے گلے پر چُھری چلا رہا ہو، اُس وقت رحم دِلی کی وجہ سے اُس کی دھڑکن تیز ہو جائے، آنکھوں میں آنسو آجائیں، یُوں دِل میں رِقَّت اور رَحْم کی کیفیات رکھ کر جانور کو ذَبح کیا جائے۔ ایک مرتبہ ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و سَلَّم! میں بکری ذبح کرتا ہوں اور مجھے اس پر رحم آرہا ہوتا ہے، رحمتِ عالَم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و سَلَّم نے فرمایا: اگر تم بکری پر رحم کرتے ہو تو اللہ پاک تم پر رحم فرمائے گا۔([2])

آہ! افسوس! ہمارے ہاں معاملہ اُلٹ ہے، لوگ قربانی کے وقت جانور کا تماشا دیکھ رہے ہوتے ہیں، بعض نادان تو جانور کو تڑپتا دیکھ کر تالیاں بھی بجاتے ہیں بلکہ آج کل تو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا(Social Media) کا دَور ہے، لوگ بیچارے جانور کی، اس کے تڑپنے کی ویڈیوز(Videos) بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر رہے ہوتے ہیں، اللہ پاک ہمیں


 

 



[1]...لواقح الانوار القدسیہ ،العہد السابع و السبعون بعد المائۃ ، جلد:1،صفحہ:573 خلاصۃً۔

[2]...مستدرک ،کتابُ معرفۃ الصحابۃ ، ذکر قرۃ بن ایاس رَضِیَ اللہُ عنہ، جلد:4، صفحہ:765، حدیث:6541۔