Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

Book Name:Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

ہے یہ تسلیم و رضا کی ایک لافانی مِثال

جان دینے کے لئے فَرزند بھی تیار ہے

باپ کا حُسْنِ عَمَل، بیٹے کا ذَوقِ اِتِّباع

اس مِثالی دَاستاں کا مرکزی کِردار ہے

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہے وہ مُبارَک کیفیت جو حضرت اِسْماعیل عَلَیْہ السَّلام کے مُقَدَّس دِل پر طَاری تھی، قُربانی کے وقت آپ کا چہر ہ خُوشی سے چمک رہا تھا، کس بات کی خُوشی...؟ آج میں اپنے رَبّ کے نام پر قُربان کیا جا رہا ہوں...!! سُبْحٰنَ اللہ!

اس کیفیت کی پَیْروِی ہم نے کرنی ہے۔ قُربانی مجبوری سے نہ کریں بلکہ دِل میں خُوشی ہو، دِل جُھوم رہا ہو، کاش! اللہ پاک کی محبّت دِل میں جَوش مار رہی ہو، دِل ہی دِل میں یہ جذبہ اُبھر رہا ہو کہ اللہ پاک نے حکم دیا تو میں جانور رَبّ کے نام پر قُربان کر رہا ہوں، اگر حکم ہو جاتا تو اپنی جان بھی قُربان کرنے سے ہر گز پیچھے نہ ہٹتا، ایک حسرت ہو دِل میں، دل میں چُبَھن سی ہو کہ کتنا خُوش نصیب جانور ہے، اپنے رَبّ کے نام پر قُربان ہو رہا ہے، کاش! میں بھی اپنے رَبّ کے نام پر اپنا سب کچھ قُربان کر جاؤں...!!

یہ اِک جان کیا ہے، اگر ہوں کروڑوں

ترے       نام       پر       سب       کو       وارا       کروں       میں([1])

ہم بھی بیٹا قربان کرتے ہیں

شیخ احمد بن یحییٰ دمشقی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک نیک بزرگ ہوئے ہیں، دمشق کے رہنے والے


 

 



[1]...سامان بخشش، صفحہ:152۔