Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

Book Name:Qurbani Aur Dil Ki Kaifiyaat

لوگ تمہیں دیکھ رہے تھے * تم نے جانور خریدا، لوگ تمہیں دیکھ رہے تھے * تم جانور گھر لائے، لوگ تمہیں دیکھ رہے تھے * تم نے جانور کی دیکھ بھال کی، لوگ تمہیں دیکھ رہے تھے * تم نے جانور کو میرے نام پر ذَبح کیا، لوگ تمہیں دیکھ رہے تھے * تم نے جانور کا گوشت خُود بھی پکا، کھا لیا، لوگوں میں تقسیم بھی کر دیا، لوگ تمہیں دیکھ رہے تھے، الغرض جانور خَریدنے سے لے کر، اسے قُربان کر کے گوشت کھانے اور تقسیم کرنے تک تمہارے سارے کے سارے اَعْمال دُوسروں کے سامنے تھے لیکن اس پُورے وقت میں ایک چیز ہے جو میرے اور تمہارے درمیان تھی اور وہ تمہارے دِل کی کیفیت ہے، پس تمہارے عَمَل کی قُبُولیت کا فیصلہ اِسی دِلی کیفیت پر کیا جائے گا۔ یہ دیکھا جائے گا کہ تمہارے دِل میں تقویٰ تھا یا نہیں تھا؟ اللہ پاک کے ہاں جو قُبُول ہے، وہ یہی دِل کا تقویٰ ہے۔([1])

اے عاشقانِ رسول! اب ہم غور کر لیں * جب ہم جانور خریدنے گئے تھے، دِل میں نیت کیا تھی؟ کیا جانور خریدتے وقت دِل میں یہ نیت تھی کہ لوگ کیا کہیں گے؟ یا یہ جذبہ تھا کہ رَبّ کے نام پر بہتر سے بہترین جانور قُربان کروں گا؟ * جب جانور لے کر محلے میں پہنچے تھے، لوگوں نے دیکھ کر واہ وا کی تھی، اس وقت دِل کی کیفیت کیا تھی؟ * جب دوستوں اور پڑوسیوں نے پوچھا تھا کہ جانور کتنے کا لائے، اس وقت دِل کی کیفیت کیا تھی؟ * جب دوسروں کے جانور دیکھ کر اپنے اور دوسرے کے جانور کا مُوازنہ کر رہے تھے، اس وقت دِل کی کیفیت کیا تھی؟ غرض کہ ہماری قُربانی میں گوشت وہ ہے جو ہم کھائیں گے یا لوگوں میں تقسیم کریں گے، خُون کو مٹی چُوس جائے گی، کھال کسی مدرسے کو پیش کر دی جائے گی، ایک چیز باقی بچے گی * ہمارے دِل کا اِخْلاص * ہمارے دِل کا تقویٰ


 

 



[1]...علم القلوب، باب حكم النیۃ فی الاعمال، الایۃ الاولیٰ فمن ذلک قولہ جل ثناؤ...الخ، صفحہ:166 مفصلاً۔