Imam Hussain Ki Seerat

Book Name:Imam Hussain Ki Seerat

پھر فرمایا: (اے عِصَام) خُود پر بوجھ ہلکا رکھ...!! میں اللہ پاک سے تیرے لئے اور اپنے لئے مغفرت کا سُوال کرتا ہوں۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!غور فرمائیے!کیسا پیارا انداز ہے، کتنے پیارے اَخْلاق ہیں۔ سامنے والا بُرا بھلا کہہ رہا ہے اور امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ اسے بخشش کی دُعائیں دے رہے ہیں۔ نفرتیں مٹانے اور محبتیں بڑھانے کا یہ بہت ہی پیارا نسخہ ہے، ہمیں بھی یہ نسخہ اپنانا چاہئے، اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

اِدْفَعْ بِالَّتِیْ هِیَ اَحْسَنُ فَاِذَا الَّذِیْ بَیْنَكَ وَ بَیْنَهٗ عَدَاوَةٌ كَاَنَّهٗ وَلِیٌّ حَمِیْمٌ(۳۴) (پارہ:24،حم السجدہ:34)

ترجمہ کنزُ العِرْفان:برائی کو بھلائی کے ساتھ دور کردو تو تمہارے اور جس شخص کے درمیان دشمنی ہوگی وہ اس وقت ایسا ہوجائے گا کہ جیسے وہ گہرا دوست ہے۔

تفسیر صِراطُ الجنان میں ہے: اس آیت سے معلوم ہوا کہ دین ِاسلام میں  مسلمانوں  کو اَخلاقیات  کی انتہائی اعلیٰ،جامع  اور شاہکار تعلیم دی گئی ہے کہ برائی کو بھلائی سے ٹال دو جیسے کسی کی طرف سے تکلیف پہنچے تو اس پر صبر کرو ،کوئی جہالت اور بیوقوفی کا برتاؤ کرے تواس پر حِلم  اور برداشت   کا مظاہرہ کرواوراپنے ساتھ بد سلوکی ہونے پر عَفْوْ و درگُزر سے


 

 



[1]...تفسیر بحر المحیط،پارہ:9 ،الاعراف،زیرِ آیت:201 ، جلد:4 ،صفحہ:570۔