Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  ہر گز اس کی بیعت سے انکار نہ فرماتے مگر اس بدبخت کاکردار اچھا نہیں تھا، اُس کا اَخْلاق اچھا نہیں تھا، اس کی عادتیں بُری تھیں، یزید فاسق تھا،  یزید فاجِرتھا،   یزید قرآن و سُنّت کی مخالفت کرتا تھا، اس لئے امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے اُس کی بیعت نہیں کی اور ایسی لازوال قربانی پیش فرمائی۔

اب ذرا غور فرمائیے! جب امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  یزید کے بُرے کردار سے خوش نہ ہوئے تو اگر وہی کردار ہمارا بھی ہو، جو عادتیں یزید کی تھیں، ویسی ہی عادتیں ہماری بھی ہوں، جیسا گندا اَخْلاق یزید کا تھا، ویسا ہی ہمارا بھی ہو تو کیا امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  ہم سے خوش ہو جائیں گے...؟؟

آئیے! دیکھتے ہیں؛ یزید کا کردار کیسا تھا؟ یزید پلید کی وہ کونسی غلیظ عادتیں تھیں، جن کی وجہ سے امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے اس کی بیعت کرنا گوارا نہ فرمایا:

(1):یزید سُنّت کو بدلنے والا تھا

غیب جاننے والے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: اَوَّلُ مَنْ یُبَدِّلُ سُنَّتِی رَجُلٌ مِّنْ بَنِیْ اُمَیَّۃَ یُقَالُ لَہٗ یَزِیْدُ میری سُنّت کو بدلنے والا پہلا شخص بنواُمَیَّہ سے ہو گا، اسے یزید کہا جائے گا۔([1])  

معلوم ہوا؛ یزید سُنّت کو بدلنے والا، خلافِ سُنّت کاموں کو رواج دینے والا تھا، یہ بدبخت خُود بھی سُنّتِ مصطفےٰ کی پیروی نہیں کرتا تھا اور دوسروں کو بھی خِلافِ سُنّت کاموں


 

 



[1]...تاریخ دمشق لابن عساکر، جلد:65، صفحہ:250۔