Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

(11):یزید اور دُنیا پرستی

اے عاشقانِ رسول!  ایک اَہم بات جو ہمیں کربلا سے سیکھنے کو ملتی ہے، وہ یہ کہ یزید بدبخت نے میدانِ کربلا میں جتنا ظُلْم کیا، کروایا  یہ سب اَصْل میں دُنیا کی محبّت اور لالچ کا نتیجہ تھا۔ شیخِ طریقت، امیر اہلسنت، حضرت علّامہ مولانا  محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں: یزید پلید مال و جاہ کی محبت ہی کی وجہ سے سانحۂ کربلا کا باعِث بنا، اس ظالِم بدانجام کو امامِ عالی مقام امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ  کی ذاتِ گرامی سے اپنے اِقْتِدار کو خطرہ محسوس ہوتا تھا، حالانکہ امامِ عالی مقام کو دُنیائے  ناپائیدار  کے حصول کے لئے دُنیوی اِقْتِدار سے کیا سروکار! آپ تو کل بھی اُمّتِ مسلمہ کے دِلوں کے تاجدار تھے، آج بھی ہیں اور رہتی دُنیا تک رہیں گے۔

حُبِّ جاہ و مال کی مذَمَّت

امیرِ اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ مزید فرماتے ہیں:حُبِّ جاہ و مال بہت ہی بُرا وبال ہے، ہمارے پیارے پیارے آقا، مدینے  والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا:2 بھوکے بھیڑئیے بکریوں میں چھوڑ دئیے جائیں، وہ اتنا نقصان نہیں پہنچاتے جتنا کہ مال و مرتبے کا لالچ انسان کے دِین کو نقصان پہنچاتا ہے۔ ([1])

نبیوں کے سردار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  فرماتے ہیں: حُبُّ الدُّنیا رَاْسُ کُلِّ خَطِیْئَۃٍ یعنی دُنیا کی محبت ہر برائی کی جڑ ہے۔([2]) یزید پلید کا دِل چونکہ دُنیائے ناپائیدار کی


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب الزہد، صفحہ:565، حدیث:2383۔

[2]... جامع الاصول فی احادیث الرسول ، الکتاب الثالث فی ذمّ الدنیا،جلد:4، صفحہ:457، حدیث:2603۔