Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

پر اُبھارتا تھا۔ اب ہم ذرا خُود پر غور کریں! ہم کتنی سُنتوں پر عَمَل کرتے ہیں؟ کیا ہمارا لباس سُنّت کے مطابق ہے؟ ہمارا اندازِ زِندگی، ہمارا اُٹھنے، بیٹھنے، چلنے پھرنے کا انداز، ہمارا چہرہ، ہمارے طَور طریقے، ہماری رسومات کیا یہ سب کچھ سُنّت کے مُطَابق ہیں؟ ہمارے معاشرے میں جب کوئی سُنّت پر عَمَل کرتا ہے تو  کیا لوگ اُسے جلی کٹی باتیں نہیں سُناتے؟ سَر پر عمامہ سجانے، چہرے پر داڑھی رکھنے، سُنّت کے مطابق لباس پہننے والے پر انگلیاں نہیں اُٹھائی جاتیں؟ کیا اُس عاشِقِ سُنّت پر طنز کے تِیر نہیں چلائے جاتے...؟ افسوس! اب بھی مسلمانوں کی ایک تعداد ہے جو خُود تو راہِ سُنّت سے دُور ہیں  ہی، اس کے ساتھ ساتھ سُنتوں پر عمل کرنے والوں کو ترچھی نگاہوں سے بھی دیکھتے ہیں۔

پیارے اسلامی بھائیو! سُنّت کی مخالفت کرنا اور خِلافِ سُنّت کاموں کو رواج دینا یزید کا بُرا کردار ہے، اگر ہم حسینی ہیں اور ہمیں واقعی حسینی ہونا چاہئے، تو ہمیں چاہئے کہ ہم یزید کے اس بُرے کردار سے نفرت کریں، ہم خود بھی سُنتوں پر عمل کریں اور دوسروں کو بھی سُنّت کی ترغیب دِلایا کریں۔

سنّت کی فضیلت پر 3 اَحادیث

(1): تاجدارِ رسالت، شَہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے  مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی ا و ر  جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ  جنت  میں میرے ساتھ ہو گا([1]) (2): ایک روز پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے 3 مرتبہ فرمایا: میرے نائِب پر اللہ پاک


 

 



[1]...تاریخ دمشق، جلد:9، صفحہ:343۔