Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

واقف تھے، اب آئیے! دیکھتے ہیں؛ امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے خُود یزید کے بُرے کردار کی کیسے نشاندہی فرمائی۔ صدر الاَفاضِل، مفتی نعیم الدین مرادآبادی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  لکھتے ہیں: جب امام عالی مقام، امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  کے سامنے یزید بدبخت کی بیعت پیش کی گئی تو آپ نے فرمایا: لِاَنّہٗ کَانَ فَاسِقًا، مُدْمِنَ الْخَمَرِ ظَالِماً یزید فاسِق (یعنی اعلانیہ کبیرہ گُنَاہ کرنے والا)، شراب کا عادِی اور ظالِم ہے (بھلا میں ایسے کی بیعت کیسے کر سکتا ہوں)۔ ([1])  

امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ  کا خطبہ

جب امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  میدانِ کربلا کی طرف تشریف لے جا رہے تھے، راستے میں ایک مقام پر آپ نے یزیدی لشکر کے سامنے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:  اے لوگو! رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا: بےشک جو ایسے حکمران کو دیکھے، جو ظلم کرتا ہو، اللہ پاک کی حرام کردہ چیزوں کو حلال ٹھہراتا ہو، اللہ پاک کا عہد توڑتا ہو، سُنّت کی مخالفت کرتا ہو، لوگوں میں گُنَاہوں اور ظُلْم و زیادتی کو رواج دیتا ہو، دیکھنے والا اگر ایسے ظالِم کو بُرے کاموں سے نہ ہاتھ سے روکے، نہ زبان سے روکے، اللہ پاک پر حق ہے کہ اس (دیکھنے والے) کو اس (ظالِم) کے ساتھ ہی رکھے۔ لوگو! سُن لو...!! بےشک  ان یزیدیوں نے شیطان کی اطاعت کو لازِم پکڑا، رحمٰن کی اطاعت کو چھوڑ دیا، لوگوں میں فساد پھیلایا، اللہ پاک کی حُدُود کو پامال کیا، اللہ پاک کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حلال اور حلال کی ہوئی چیزوں کو حرام قرار دیا اور میں اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہوں([2]) کہ ایسے ظالِم کے سامنے


 

 



[1]...سوانح کربلا، صفحہ:114۔

[2]...تاریخ طبری، جلد:3، صفحہ:306خلاصۃً۔