Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

ترجَمہ کنزُ العرفان: اور جو اس کے بعد کہ اس کے لئے ہدایت بالکل واضح ہوچکی رسول کی مخالفت کرے اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے تو ہم اسے ادھر ہی پھیر دیں گے جدھر وہ پھرتا ہے اور اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ کتنی بری لوٹنے کی جگہ ہے۔

پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: اِنَّ اللّٰهَ فَرَضَ فَرَائِضَ فَلَا تُضَيِّعُوْهَااللہ  پاک نے کچھ فرائض مقرر کئے ہیں انہیں ضائع نہ کرو، وَحَرَّمَ حُرُمَاتٍ فَلَا تَنْتَهِكُوْهَا کچھ چیزیں حرام کی ہیں انہیں ہلکا نہ جانو،وَحَدَّ حُدُوْدًا فَلَا تَعْتَدُوْهَااور کچھ حدیں قائم کی ہیں ان سے آگے نہ بڑھو، وَسَكَتَ عَنْ أَشْيَآءَ مِنۡ غَيْرِ نِسْيَانٍ فَلَا تَبْحَثُوْا عَنْهَا اور اس نے (تم پر رحمت فرماتے ہوئے) دانستہ کچھ چیزوں سے سکوت فرمایاہے ان کی جستجونہ کرو۔([1])

ظُلْم کی مَذَمَّت

امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے فرمایا: یزید ظالِم ہے۔ ہمارے معاشرے میں ظُلْم کی بھی بھرمار ہے۔ بہت سارے لوگوں کے ذِہن میں یہ تَصَوُّر ہوتا ہے کہ ظُلْم صرف قتل و غارت ہی کو کہتے ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہے، ناحق قتل بھی ظُلْم ہے، کسی کو ناحق تھپڑ مارنا بھی ظُلْم ہے، کسی کی رقم دبا لینا، گالیاں دینا، عزّت پامال کرنا، یہاں تک کہ دوسروں کو گھور کر ڈرا دینا، اَحادیث میں اسے بھی ظُلْم قرار دیا گیا ہے۔

اب بتائیے! ہم میں سے کتنے ہیں جو ظُلم سے بچتے ہیں، ہم میں کتنے ہیں جو دوسروں کے حقوق پُورے ادا کرتے ہیں*بھرے مجمع میں دوسروں کی عزّت پامال کرنا*لوگوں


 

 



[1]...سنن دار قطنی، کتاب الرضاع، جلد:4، صفحہ:217، حدیث:4350۔