Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

وَقت تک نہیں مرے گا، جب تک  جَنَّت میں اپنا مَقام نہ دیکھ لے۔

(الترغیب والترھیب، کتاب الذکر والدعاء ،الترغیب فی اکثارالصلاۃ علی النبی،۲/ ۳۲۶، حدیث: ۲۵۹۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے: اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ  اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کروا دیتی ہے۔([1])   

اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں، مثلاً نیت کیجئے!  *رضائے الٰہی کے لئے پورا  بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا *جو سنوں گا، اسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

غیر مسلم مسلمان ہو گیا...!!

علامہ اِبْنِ حجر مکی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  ذِکْر کرتے ہیں: واقعۂ کربلا کے بعد جب بدبخت یزیدی امامِ عالی مقام،  حضرت امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  کا سَر مبارک نیزے پر بلند کئے ملکِ شام کی طرف لئے جا رہے تھے، راستے میں ایک نصرانی راہب (یعنی کرسچین عبادت گزار) کا گِرجا آیا، اُس راہب نے سَرِ انور کو دیکھا تو اس بارے میں لوگوں سے پوچھا، لوگوں نے بتایا کہ یہ نواسۂ رسول، حضرت امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  کا سَر مبارک ہے، یہ سُنتے ہی راہِب تڑپ گیا اور پلید


 

 



[1]...مسند فِرْدَوس، جلد:4، صفحہ:305، حدیث:6895۔