Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

محبت سے سرشار تھا، اس لئے وہ شہرت و اقتدار کی ہَوَس میں گرفتار ہو گیا اور اس ہَوَس نے اسے اس کے انجام سے غافِل کر کے امامِ عالی مقام اورآپ کے رفقا کے خونِ ناحق کروانے تک پہنچا دیا۔ جس اقتدار کی خاطِر اُس نے کربلا میں ظلم و ستم کی آندھیاں چلائیں، وہ اقتدار اس کے لئے کچھ زیادہ ہی ناپائیدار ثابت ہوا، بدنصیب یزید صرف 3 سال، 6 ماہ تختِ حکومت پر خباثت پھیلا کر 64 ہجری کو 39 سال کی عمر میں عبرتناک موت مر گیا۔([1])

بیان کا خُلاصہ

اے عاشقانِ رسول! الحمد للہ! ہم حسینی ہیں، ہم امامِ عالی مقام امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  سے محبّت کا دَم بھرتے ہیں امامِ عالی مقام نے دُنیا کے لئے دِین کو نہ چھوڑا بلکہ دِینِ حق کی حفاظت کی خاطِر 72 تَن کی قربانی پیش فرمائی، ہمیں بھی چاہئے کہ ہم سچّے حسینی ہونے کا ثبوت دیں، امام حُسَیْن رَضِیَ اللہُ عنہ  کے نقشِ سیرت پر چلیں، عِلْمِ دین سیکھیں، اس پر عَمَل کریں، سنتیں سیکھیں، سُنتوں پر خود بھی عَمَل کریں،دوسروں تک بھی پہنچائیں، یزید بدبخت فاسق تھا، فاجر تھا، سُنّت کو بدلنے والا تھا، لعن طعن کرنے والا تھا، ظالِم تھا، شرابی تھا، دُنیا کی محبّت میں گرفتارتھا، اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اس جیسے بُرےکردار سے بچیں، ہم حسینی ہیں، گفتار کے بھی حسینی بنیں اور اَخْلاق و کردار کے بھی حسینی ہی بنیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! 10 محرم الحرام کو  شہیدوں کے سردار، حضرت امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ کے ایصال ثواب کا اہتمام  کیجئے، گھروں میں محافل کا اہتمام کریں  اور 11 ویں شریف


 

 



[1]...کرامات امام حسین، صفحہ:31۔