Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

کو ڈرانا*دھمکیاں دینا*قرضے دبا لینا*ناحق تکلیف پہنچانا، یہ ساری ظُلْم کی صُورتیں بہت عام پائی جاتی ہیں حالانکہ یہ یزیدی کردار ہے، اگر ہم حسینی ہیں تو ہمیں چاہئے کہ مسلمانوں کا احترام کریں، دوسروں کے جانی، مالی ہرطرح کے حقوق پُورے ادا  کیا کریں۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ كَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَاۤ اَخَذَ الْقُرٰى وَ هِیَ ظَالِمَةٌؕ-اِنَّ اَخْذَهٗۤ اَلِیْمٌ شَدِیْدٌ(۱۰۲) (پارہ:12،سورۂ ھود:102)

ترجَمہ کنزُ الایمان: اور ایسی ہی پکڑ ہے تیرے رب کی جب بستیوں کو پکڑتا ہے ان کے ظلم پر بےشک اس کی پکڑ دردناک کرّی(سخت) ہے۔

علامہ صاوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ ہر ظلم کرنے والے پر لازم ہے کہ وہ اپنے ظلم سے توبہ کرے اور ظلم کرنا چھوڑ دے نیز جس کا جو حق مارا ہووہ اسے لوٹا دے تاکہ وہ اس عظیم وعید میں داخل نہ ہو کیونکہ یہ آیت گزشتہ امتوں کے ساتھ خاص نہیں بلکہ ہر ظالم کو عام ہے۔([1])

اللہ پاک   ہمیں مسلمانوں  کے ساتھ حُسنِ سُلُوک سے پیش آنے اور ان پر کسی بھی طرح  سے ظلم وزیادتی  سے بچنے کی   توفیق عطافرمائے ۔

شیطان کی پیروی کرنا یزیدی کردار ہے

اسی طرح امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے فرمایا: یزید رحمٰن کی اطاعت چھوڑتا ہے، شیطان کی پیروی کرتا ہے۔


 

 



[1]...تفسیر صاوی، پارہ:12، سورۂ ہود، تحت الآیۃ:102، جلد:3، صفحہ:931۔