Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

اس کے لئے صبر اور برداشت کی سخت ضرورت ہے، ہمیں کامیابی کے لئے تحمل مزاج  یعنی قوتِ برداشت والا ہونا چاہئے، کامیابی کے لئے ہم دوسروں پر بھروسا نہیں کر سکتے، ہمیں خود پر اعتماد کرنا ہو گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ زیادہ خود اِعتمادی(Over confidence) سے بھی بچنا ہو گا وغیرہ۔

اسلامی بھائی کہتے ہیں: ٹیچر ناوِل کی سٹوری سے ملنے والے سبق بتا رہے تھے اور میرے ذِہن میں واقعۂ کربلا چل رہا تھا، جیسے ہی ٹیچر نے اپنا لیکچر ختم کیا تو میں بےساختہ بولا: سَر! یہ سب کچھ تو ہمیں کربلا بھی سکھاتی ہے، امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے ہمیں صرف صبر بتایا نہیں، کر کے دکھایا، حِلْم، بُرد باری، قُوَّتِ برداشت، خود اعتمادی وغیرہ یہ سب وہ باتیں ہیں جو امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے ہمیں لکھ کر اگرچہ نہیں دِیں مگر کر کے ضرور دکھائی ہیں۔

میری یہ بات سُن کر ٹیچر حیرت میں پڑ گئے ، پھر کچھ دیر بعد بولے: ہاں! واقعی...!! یورپین مُفَکِّر نے ہمیں کہانی لکھ کر سمجھایا مگر امامِ حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے یہ سب کچھ عملی طَور پر کر کے دِکھا دیا ہے۔

کامیابی کے 3 اُصُول

اسی طرح ایک غیر مسلم مُفَکِّرہے، اُس نے اپنے طَور پر ایک تجزیہ کیا اور کہا: زِندگی میں کامیابی کے 3 اُصُول ہیں: (1):بُھوک برداشت  کرنے کی طاقت (2):انتظار (3):سوچنے سمجھنے کی صلاحیت۔

یہ تین اُصُول ایک غیر مسلم مُفَکِّر نے بیان کئے، ذرا اِن تینوں اُصُولوں کو سامنے