Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

Book Name:Hum Ne Karbala Se Kia Seekha

اللہ! اللہ! یہ تو بڑا امتحان ہے *نماز پڑھنا رحمٰن کی اطاعت ہے، نہ پڑھنا شیطان کی پیروی ہے، ہم میں سے کتنے لوگ پکّے نمازی ہیں؟ *نیکی کرنا رحمٰن کی اطاعت ہے، گُنَاہوں میں پڑنا شیطان کی اطاعت ہے، ہم میں سے  کتنے لوگ گُنَاہوں سے بچتے ہیں؟ *رمضان کے روزے رکھنا رحمٰن کی اطاعت ہے، روزے نہ رکھنا شیطان کی پیروی ہے، غور فرمائیے! کتنے لوگ روزے رکھتے ہیں؟ *ماں باپ کی اطاعت کرنا *بہن بھائیوں کے حقوق پُورے کرنا *بیوی کے حقوق پُورے کرنا *مسلمانوں کی عزّت کرنا *پُورا پُورا اسلام میں داخِل ہو جانا، رحمٰن کی اطاعت ہے، اس کا اُلٹ کرنا شیطان کی پیروی ہے *جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، چغلی کھانا، وعدہ خِلافی، گالی گلوچ، یہ سب گُنَاہ ہیں، شیطان کی پیروی ہے، ہم میں سے کتنے لوگ ان گُنَاہوں سے بچتے ہیں؟

یہ یزید کا بُرا کردار ہے، یہ سب وہ باتیں ہیں جن کی بنیاد پر امام حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہ  نے یزید کی بیعت سے انکار فرمایا تھا، میدانِ کربلا میں لازوال قربانی پیش فرمائی تھی، ہم غور کریں! خدانخواستہ ہمارا کرداربھی ایسا ہی ہو، اللہ نہ کرے ہم شیطان کی پیروی کرنے والے، فاسق و فاجر بنیں تو ذرا سوچئے! کیا امام حسین رَضِیَ اللہُ عنہ  ہم سے خوش ہو جائیں گے؟ ہر گز نہیں۔ یہ سب باتیں ہمیں کربلا سے سیکھنے کو ملتی ہیں، لہٰذا اگر ہم سچے  حسینی ہیں تو ہمیں چاہئے کہ ہم یزیدی  کردار سے بچیں، محض گفتار کے نہیں، کردارکے حسینی بن جائیں۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی  توفیق نصیب فرمائے۔