Khof e Khuda Ke Fayde

Book Name:Khof e Khuda Ke Fayde

خُدا کی کمی کی وجہ سے *چغلی، جھوٹ، وعدہ خلافی، گالی گلوچ، یہ سب کیوں ہے؟ خوفِ خُدا کی کمی کی وجہ سے *گھر گھر میں جنگ کیوں ہے؟ خوفِ خُدا کی کمی کی وجہ سے *ناپ تول میں کمی کیوں کی جاتی ہے؟ خوفِ خُدا کی کمی کی وجہ سے، غرض؛ گُنَاہوں کی جتنی بھی بڑی فہرست بنا لی جائے، اُن تمام گُنَاہوں کے اَسباب میں جو بنیادی چیز ملے گی وہ خوفِ خُدا کی کمی ہو گی۔ لہٰذا اَگر ہم اپنے معاشرے کو مِثَالی معاشرہ بنانا چاہتے ہیں، اگر معاشرے سے گُنَاہوں کا خاتمہ کرنا ہے تو اس کے لئے ہم سب کو اپنے اندر خوفِ خُدا پیدا کرنا ہو گا۔

خوفِ خُدا کے سبب غَش کھا کر گِر پڑے

حضرت مِسْعَرْ بِنْ کِدَام رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے روایت ہے، ایک روز ہم امامِ اعظم، امام ابوحنیفہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ساتھ کہیں سے گُزر رہے تھے، بےخیالی میں امامِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مُبارَک پاؤں ایک لڑکے کے پیر پَر پڑگیا، لڑکے کی چیخ نکل گئی اور اُس کے منہ سے بے ساختہ نکلا: یَا شَیْخُ اَلَا تَخَافُ الْقِصَاصَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ یعنی جناب! کیا آپ روزِ قیامت لئے جانے والے انتقام سے نہیں ڈرتے؟ بَس اس لڑکے کی یہ بات سننی تھی کہ امامِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر لرزہ طاری ہو گیا اور آپ غَش کھا کر زمین پر تشریف لے آئے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! اندازہ کیجئے! امامِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مُبارَک پاؤں محض بےخیالی میں اس لڑکے کے پاؤں پر پڑا، آپ نے جَان بُوجھ کرایسا نہیں کیا، اُس لڑکے کی زبان سے بھی بےساختہ جملہ نکلا مگر اس جملے میں روزِ قیامت بارگاہِ اِلٰہی میں حاضِری کا ذِکْر تھا، امامِ اعظم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو جُونہی بارگاہِ اِلٰہی میں حاضِری کا خیال آیا، آپ پر لرزہ طاری ہوا اور غَشْ


 

 



[1]...اشکوں کی برسات، صفحہ:17۔