Khof e Khuda Ke Fayde

Book Name:Khof e Khuda Ke Fayde

کچھ لوگ اس اذان کا جواب دے رہے ہوتے ہیں، کچھ نہیں دیتے، کچھ لوگ دورانِ اذان انگوٹھے چومتے ہیں، کچھ نہیں چومتے، اس کشمکش کا عِلاج یعنی دُرُست شرعی مسئلہ کیا ہے؟ سُن لیجئے!  *خطیب صاحِب جنہوں نے عربی والا خطبہ پڑھنا ہے، اُن کے لئے اس اذان کا جواب دینا اور انگوٹھے چومنا جائز ہے *باقی لوگوں کے لئے بہتر یہ ہے کہ نہ  تو زبان سے اذان کا جواب دیں، نہ انگوٹھے چومیں۔ فتاویٰ رضویہ میں ہے: خطبہ کی اذان کے جواب اور اس کے بعد دُعا پڑھنے سے بچنا اولیٰ اور کر لیں تو حرج نہیں۔ یوں ہی خطبہ کی اذان میں نامِ پاک پر انگوٹھے چومنے سے بچنا اولیٰ ہے اور چوم لیں تو حرج نہیں۔ لیکن خطبہ میں محض سکون کا حکم ہے۔ خطبہ میں نامِ پاک سُن کر صرف دِل میں درُوْد شریف پڑھیں اور کچھ نہ کریں، زبان کو حرکت بھی نہ دیں۔([1]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اَسْمَاءُ الحسنیٰ کی برکات (وظیفہ)

یَا وَارِثُ (اے حقیقی مالک!)

جو کوئی یَا وَارِثُ کا وِرْد کرے گا اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اُس کی عمر لمبی ہو گی۔([2])اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔



[1]...فتاویٰ رضویہ، جلد:8، صفحہ:468۔

[2]...مدنی پنج سورہ، صفحہ: 259۔