Book Name:Khof e Khuda Ke Fayde
گیا، سانپ کا خوف پیدا ہوگیا تو اب اس کی نیند غائب ہوگئی۔جب سانپ کے خوف سے نیند اُڑ سکتی ہے تو خدا کا خوف دل میں ہو اور نماز کے وقت نیند آجائے یہ کیسے ہوسکتا ہے؟([1])
پیارے اسلامی بھائیو! یہ واقعی حقیقت ہے، ہمیں چاہئے کہ اپنے اندر خوفِ خُدا پیدا کریں، مَوت کو یاد کیا کریں، رَبّ کے حُضُور حاضِری کا تَصَوُّر باندھا کریں، رات کو جب سونے لگیں تو نمازِ فجر کے لئے الارم(Alarm)ضرور لگا لیں بلکہ کسی نمازی یا بن پڑے تو محلے کی مسجد کے امام صاحِب کی خِدْمت میں درخواست کر دیں کہ وہ آپ کو صبح نماز کے وقت جگا دیا کریں، اس کے ساتھ ساتھ ایک اَور کام کریں، رات کو سونے سے پہلے بستر پر لیٹ کر کچھ دَیْر کے لئے موت اور قبر و آخرت کا تَصَوُّر باندھ لیا کریں، یہ سونے کے آداب میں سے بھی ہے کہ سیدھی کَرْوٹ پر، سیدھے رُخْسار کے نیچے، سیدھا ہاتھ رکھ کر، قبلے کی طرف مُنہ کر کے سوئیں اور اس وقت قبر میں سونے کا تَصَوُّر باندھ لیں۔ اس کی بَرَکت سے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اور بہت سارے فائدے ملنے کےساتھ ساتھ فجر میں اُٹھنے کی توفیق بھی مِل جائے گی۔
ربّ کے حُضُور حاضِری کا خیال طاقت دیتا ہے
پیارے اسلامی بھائیو! خوفِ خُدا، اللہ پاک کے حُضُور حاضِری کا خوف اور یہ تَصَوُّر بہت ہی کمال کی چیز ہے، اس سے آدمی کو ہمت ملتی ہے، حَوصلہ ملتا ہے، یہ ایک پوشیدہ طاقَت ہے جو ہمیں بہت باہمت اور بلند حَوصلہ بنا دیتی ہے، اس کی بَرَکت سے آدمی ایسے ایسے کارنامے اَنجام دے لیتا ہے کہ دُنیا حیران رہ جاتی ہے۔ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں