Book Name:Khof e Khuda Ke Fayde
اللہ پاک ہمیں خوفِ خُدا نصیب کرے، روزِ قیامت رَبّ کے حُضُور حاضِری کا ڈر عطا کرے، کاش! موت کی یاد نصیب ہو جائے...!!
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے خوفِ خُدا کی اہمیت کے مُتَعَلِّق سُنا *خوفِ خُدا ہی وہ بنیادی چیز ہے جس کے ذریعے ہم اپنے دُنیا میں آنے کے مقصد کو پُورا کر سکتے ہیں *خوفِ خُدا کے ذریعے ہی ہم گُنَاہوں سے بچ سکتے ہیں *خوفِ خُدا ہی کے ذریعے ہمارا مُعَاشَرہ مِثَالی معاشرہ بن سکتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ ہمارے اندر خوفِ خُدا پیدا کیسے ہو گا؟ *اس کے لئے قرآنِ کریم کی تِلاوت کا معمول بنایا جائے، بالخصوص وہ آیات جن میں اللہ پاک کے عذاب کا، جہنّم کا، قیامت کا ذِکْر ہے، اُن آیات کا ترجمہ اور تفسیر پڑھ کر ذِہن میں بٹھا کر خوب توجہ سے بار بار اُن آیات کی تلاوت کی جائے *وہ احادیث جن میں خوفِ خُدا کا بیان ہے، ایسی احادیث پڑھی جائیں *خوفِ خُدا پر مبنی کتابوں کا مطالعہ کیا جائے *خوفِ خُدا رکھنے والے بزرگانِ دِین کی سیرت پڑھی جائے *جدول بنا کر روزانہ یا کم از کم ہفتے میں ایک بار قبرستان حاضِری دی جائے، وہاں فاتحہ شریف بھی پڑھی جائے ساتھ ہی ساتھ اس بات پر غور بھی کیا جائے کہ عنقریب میں نے بھی قبر میں آنا ہے، اس وقت میری بےبسی کا عالَم کیا ہو گا؟ پھر قبر کے مُعَاملات پر غور بھی کیا جائے۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! خوفِ خُدا نصیب ہو جائے گا۔ اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔