Book Name:Khof e Khuda Ke Fayde
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠(۴۶) (پارہ:1، البقرۃ:46)
صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:جنہیں یقین ہے کہ انہیں اپنے ربّ سے ملنا ہے اور انہیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ:1، سورۂ بقرہ کی آیت: 46 سُننے کی سَعَادت حاصِل کی، اس آیتِ کریمہ میں ہمیں ایک اَہَم سبق دیا گیا ہے، آیتِ مُقَدَّسہ کا پسِ منظر یعنی پچھلی آیات سے تَعلّق یُوں ہے کہ رَبِّ کائنات نے ہمیں نماز اور صبر کا حکم دیا، پِھر فرمایا:
وَ اِنَّهَا لَكَبِیْرَةٌ اِلَّا عَلَى الْخٰشِعِیْنَۙ(۴۵) (پارہ:1، البقرۃ:45)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور بیشک نماز ضرور بھاری
ہے مگر ان پر جو دل سے میری طرف جھکتے ہیں
یعنی نماز بہت بَھاری ہے، بہت مُشکل کام ہے، ہاں! جو خَاشِعِیْن ہیں، رَبِّ کریم کا خوف رکھنے والے ہیں، اس رَحْمٰن و رَحِیْم رَبّ سے محبّت رکھنے والے ہیں، جِن کے دِل خَوف و خَشِیَّت سے بَھرے ہوئے ہیں، ان کے لئے یہ کام مشکل نہیں ہے، بہت آسان ہے۔
اب خَاشِعِیْن (یعنی خوفِ خُدا والے) کون ہیں؟ اس کی وَضَاحت کی جا رہی ہے، اِرْشاد ہوتا ہے:
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠(۴۶) (پارہ:1، البقرۃ:46)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: جنہیں یقین ہے کہ انہیں اپنے ربّ سے ملنا ہے اور انہیں اسی کی طرف لَوٹ کر جانا ہے۔