Book Name:Khof e Khuda Ke Fayde
بہترین عِلاج قُرآنِ کریم نے ہمیں بتایا ہے، فرمایا:
الَّذِیْنَ یَظُنُّوْنَ اَنَّهُمْ مُّلٰقُوْا رَبِّهِمْ وَ اَنَّهُمْ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَ۠(۴۶) (پارہ:1، البقرۃ:46)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: جنہیں یقین ہے کہ انہیں اپنے ربّ سے مِلنا ہے اور انہیں اسی کی طرف لَوٹ کر جانا ہے۔
یعنی وہ جو نمازی بننا چاہتے ہیں مگر بن نہیں پاتے، جن کے دِل نماز کی طرف مائِل نہیں ہو پاتے، جن کے دِلوں میں نمازوں کا شَوق نہیں ہے، جن کو دُنیوی مَصْرُوفیات نمازوں سے اور دوسرے نیک کاموں سے غافِل کر دیتی ہیں، انہیں چاہئے کہ رَبّ کے حُضُور حاضِری کا تَصَوُّر باندھا کریں اور مَوت کو کَثْرت سے یاد کیا کریں، اس کی بَرَکت سے نمازوں اور نیکیوں کی محبّت بھی مِل جائے گی، اس پر اِستقامت بھی نصیب ہو جائے گی اور اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! پکّے، سچّے نیک اور نمازی بن جائیں گے۔
حافظِ ملّت، علامہ عبد العزیز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے ایک مرتبہ میلاد شریف کے جلسے میں بیان کرتے ہوئے فرمایا: بتاؤ ...! ایسا انسان جو کئی راتوں کا جاگا ہو، تھکا ہارا ہو، کسی اچھے کمرے میں اس کے لیے اچھے سے اچھا آرام دہ بستر لگا دو اور ہر طرح کے آرام کا سامان مُہَیا کر دو، اب اُس تھکے ہارے انسان سے اُس کمرے میں سونے کے لیے کہہ دو اور ساتھ میں یہ بھی کہہ دیا جائےکہ کمرے میں ایک سانپ رہتا ہے، تو بتاؤ! اس تھکے ماندے اور کئی راتوں کے جاگے ہوئے انسان کو اُس آرام دہ کمرے میں نیند آئے گی؟ مجمع میں سے کسی نے کہا: نہیں۔ تو فرمایا: کیوں نیند نہیں آئے گی؟ اِسی لیے کہ اِس اِنسان کے دل میں سانپ کا ڈر سما