Azadi Aik Nemat Hai

Book Name:Azadi Aik Nemat Hai

گدا کو بادشاہ یا بادشاہوں کو گدا کر دے

میرے مالِک تُو جب چاہے کسی کو کیا سے کیا کردے

یہ بھی قُدْرت کی ایک عجیب نشانی ہے، اللہ پاک جسے چاہتا ہے بادشاہی عطا کرتا ہے، جسے چاہتا ہے غُلامی کی زنجیروں میں جکڑ دیتا ہے۔

وَ تُعِزُّ مَنْ تَشَآءُ وَ تُذِلُّ مَنْ تَشَآءُؕ- (پارہ3، آلِ عمران:26)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:اور تُو جسے چاہتا ہے عزّت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذِلّت دیتا ہے۔

کسی کو تاجِ وقار بخشے، کسی کو ذِلَّت کے غار بخشے

جو سب کے ماتھے پہ مُہْرِ قُدْرت لگا رہا ہے، وہی خُدا ہے

بنی اسرائیل کئی سالوں تک فِرعَون کی غُلامی میں زِندگی گزارتے رہے۔ آخر ربّ رحمٰن کو اُن کی آزادی منظور ہوئی اور اللہ پاک نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو نبی بنا کر بھیج دیا۔ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے فِرْعَون کو حق کی جو دعوت دی، بنیادی طور پر اس دعوت کے 2موضوع تھے: (1):فِرْعَون جو خُدائی کا دعویٰ کرتا ہے، یہ اپنے اس دعوے سے توبہ کرے، بندہ ہے، بندہ بنے، اللہ پاک وَحْدَہٗ لَاشَرِیْک کے حُضُور سَر جھکائے اور اللہ پاک کی فرمانبرداری میں آجائے (2):فِرْعَون نے بنی اسرائیل کو ناحق اپنا غُلام بنا لیا ہے، اُنہیں غُلامی سے آزاد کر دے۔ قرآنِ کریم میں ہے، حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:

قَدْ جِئْتُكُمْ بِبَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ فَاَرْسِلْ مَعِیَ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ(۱۰۵) (پارہ9،الاَعْراف:105)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان:بیشک میں تم سب کے پاس تمہارے ربّ کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں تو بنی اسرائیل کو میرے ساتھ چھوڑ دے