Book Name:Dil Ki Sakhti
اللہ پاک ہمیں اس آفت(یعنی دل کی سختی) سے نجات عطافرمائے اور اپنی عبادت وتلاوت میں خشوع و خضوع اور اخلاص و استقامت کی دولت عطافرمائے ۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اسی طرح دل کی سختی کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ جب بندہ وعظ ونصیحت اورآخرت کی یاد دلانے والےاُمُور یا اچانک موت کے واقعات پڑھے یا سنے تواُس کے دل میں فکر ِآخرت یا نیکیوں کی طرف رغبت پیدا نہ ہو ۔
(3) آخرت پر دنیا کو ترجیح دینا!
دل کی سختی کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ بندہ ہمیشہ رہنے والی آخرت پر اس دنیا کی عارضی زندگی کو ترجیح دینا شروع کر دیتا ہےاوردنیا ہی کواپنا سب کچھ سمجھ کر اس کو پانے کیلئےبے چین رہتا ہے، اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ایسا شخص دنیا کی مَحَبَّت میں اندھا ہو کر گناہوں کی تاریک وادی میں گم ہوجاتا ہےاوردنیا وآخرت کی بربادی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آتا۔
دل کی سختی کی ایک علامت یہ بھی ہے کہ جب بندے کے سامنے حُدودُاللہ کو توڑا جائےاور بے شرمی وبے حیائی کے ذریعے گناہوں کابازارگرم کیا جائے تب بھی اس کی غیرتِ ایمانی بیدار نہ ہو اور وہ اس برائی کو نہ روکے یا روک نہیں سکتاتو دل میں بُرا بھی نہ جانے تو سمجھ لینا