Amal Ne Kaam Ana Hai

Book Name:Amal Ne Kaam Ana Hai

کا خوفِ خُدا مشہور ہے، خوفِ خُدا سے رو رو کر آپ کے رُخْساروں پر آنسوؤں کی لکیریں پڑ گئی تھیں اور آپ کا فرمان بھی مشہور ہے: حَاسِبُوْا قَبْلَ اَنْ تُحَاسِبُوْا اپنا جائزہ خُود لے لو، اس سے پہلے کہ تُمہارا حساب لیا جائے۔([1])

دیکھئے! ایک طرف صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کا عقیدۂ شفاعت پر پکّا ایمان ہے اور دوسری طرف اُن کا عَمَل مُبارَک کتنا حسین اور پیارا ہے۔

اسی طرح اہِلِ بیت پاک کے متعلِّق ابھی ہم نے سُنا: امام محمد رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: تمام اَہْلِ بیت کا متفقہ فیصلہ ہے کہ قرآنِ کریم کی سب سے اُمِّید والی آیت یہ ہے: ([2])

وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵) (پارہ:30، الضحیٰ:5)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور بیشک قریب ہےکہ تمہارا ربّ تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہو جاؤ گے۔

کیوں؟ اس لئے کہ اس میں شفاعتِ مصطفےٰ کا بیان ہے۔ دوسری طرف اَہْلِ بیت پاک کا عَمَل مُبارَک دیکھئے! حضرت امام جعفر صادِق رَضِیَ اللہُ عنہ ننھے شہزادے تھے، تقریباً 4 سال کی عمر مُبارَک تھی، گلی میں کھڑے رو رہے تھے، کسی عاشِق نے دیکھا، دوڑ کر حاضِر ہوا، پوچھا: شہزادے! کیا معاملہ ہے؟ فرمایا: جہنّم کا خوف رُلا رہا ہے۔ عرض کیا: شہزادے! آپ تو ابھی چھوٹے بچے ہیں، آپ تو گُنَاہوں سے بالکل پاک ہیں۔ فرمایا: ہاں! مگر میں نے دیکھا ہے کہ اَمِّی جان جب آگ جلاتی ہیں تو پہلے چھوٹی چھوٹی باریک لکڑیوں کو آگ لگاتی ہیں، جب آگ جَل جاتی ہے تَب مَوٹی لکڑیاں لگاتی ہیں، مجھے ڈَر ہے کہ کہیں اسی طَور پر مجھے بھی جہنّم میں نہ ڈال دیا جائے۔([3])


 

 



[1]...تفسیر روح البیان، پارہ:15، سورۂ اسراء، زیرِ آیت:14، جلد:5، صفحہ:141۔

[2]...حلیۃ الاولیا، رقم:224، جلد:3، صفحہ:209، 210، حدیث:3725۔

[3]...نیکی کی دعوت، صفحہ:585و 586 خلاصۃً۔