Amal Ne Kaam Ana Hai

Book Name:Amal Ne Kaam Ana Hai

شفاعت پر یقین بھی رکھتے تھے، ساتھ ہی ساتھ نیک اَعمال بھی کیا کرتے تھے۔

* ایک مرتبہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی شَفَاعت کا ذِکْر فرمایا، صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! دُعا فرمائیے! ہمیں بھی شفاعت نصیب ہو۔ حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کی: اَللّٰہُمَّ اجْعَلْہُمْ مِنْ اَہْلِہَا اے مالِکِ کریم! انہیں شفاعت کا حقدار بنا دے۔ کچھ دَیر بعد مزید صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان آئے، پہلوں نے، ان آنے والوں کو بتایا تو انہوں نے بھی عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! ہمارے لئے بھی دُعا فرمائیے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے دُعا کی: اَللّٰہُمَ اجْعَلْہُمْ مِنْ اَہْلِہَا اے مالِکِ کریم! انہیں بھی شفاعت کا حقدار بنا دے۔ پِھر فرمایا: میں تمہیں گواہ بنا کر کہتا ہوں جو بھی شِرْک (اور کفر) سے پاک رہ کر دُنیا سے جائے گا، میری شفاعت ان سب کے لئے ہے۔([1])  

شَفاعت حشر میں فرماؤ گے جب خوش نصیبوں کی

مجھے      کر      لینا      آقا      اُن      میں      شامل      یارسولَ      اللہ!([2])

یہ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان کا شفاعت سے متعلِّق عقیدہ ہے، اب ان کا عمل دیکھئے!*یہ بلند شان والے ساری ساری رات عبادت کیا کرتے تھے *نفل نمازیں پڑھتے تھے *نفل روزے رکھتے تھے *عِلْمِ دِین سیکھنے سکھانے کے لئے وقف ہو جاتے تھے *دور دُور جا کر نیکی کی دعوت عام کیا کرتے تھے *خوفِ خُدا سے آنسو بہایا کرتے تھے *قرآنِ کریم کی آیات پڑھ کر یا سُن کر کانپ جایا کرتے تھے، حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ


 

 



[1]...مصنف ابن شیبۃ، کتاب الجامع، باب من یخرج من النار، جلد:10، صفحہ:244، حدیث:21029 خلاصۃً۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:336۔