Book Name:Sakhawat e Mustafa
لے آؤ !اللہ پاک کی قسم! مُحَمَّد( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) ایسی سخاوت فرماتے ہیں کہ فَقر (مُحتاجی) کا خوف نہیں رہتا۔([1])
علمائے کرام فرماتے ہیں:حُضُورِاَقْدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی اُس ایک دن کی عطا،سخی بادشاہوں کی عُمر بھر کی سخاوت وبخشش سے زیادہ تھی ،جنگل بکریوں سے بھرے ہوئے ہیں اورحُضُور( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) عطا فرمارہے ہیں اور مانگنے والے ہجوم کرتے چلے آتے ہیں اور حُضُور ( صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) پیچھے ہٹتے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ جب سب اَموال تقسیم ہولئے،ایک اَعْرابی(یعنی عرب کے دیہات میں رہنے والے) نے رِدائے مُبارَک(یعنی چادر مبارک) بدنِ اَقْدس پر سے کھینچ لی، جس سے مبارک کندھے اور کمرشریف پر اس کا نشان بن گیا ، اس پر اِتنا فرمایا : اے لوگو !جلدی نہ کرو ، واللہ تم مجھے کسی وَقْت بخیل نہ پاؤگے۔([2])
اسی طرح حضرت سہل بن سعد رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کر تے ہیں کہ ایک عورت ایک چادرلے کر آئی، اس نے عرض کیا: یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم!یہ میں نے اپنے ہاتھ سے بُنی ہے ،میں آپ کے پہننے کے لئے لائی ہوں۔ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو ضرورت تھی، اس لئے آپ نے وہ چادر لے لی، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہماری طرف نکلے اوراسی چادر کو بطورِ تہبند باند ھے ہو ئے تھے۔ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ نے دیکھ کرعرض کی: کیا اچھی چادر