Sakhawat e Mustafa

Book Name:Sakhawat e Mustafa

ہے یہ مجھے پہنا دیجئے ۔ آپ نے فرمایا: ہاں! کچھ دیر کے بعد آپ مجلس سے اُٹھ گئے، پھر واپس تشریف لائے اوروہ چادر لپیٹ کر اس صحابی کے پاس بھیج دی۔ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان نے اس سے کہا کہ تم نے اچھا نہیں  کیا،حالانکہ تمہیں  معلوم ہے کہ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کسی سائل کا سوال رد نہیں فرماتے۔ وہ  صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ کہنے لگے:اللہکی قسم! میں نے صرف اس لئے سوال کیا کہ جس دن میں مر جاؤں یہ چادر (بطورِ تَبرُّک)میرا کفن بنے۔حضرت سہل  بن سعد رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: کہ وہ چادر اس کا کفن ہی بنی۔([1]) 

  وصالِ ظاہر ی کے بعدسخاوتِ مُصطفےٰ

پیارے اسلامی بھائیو!سناآپ نے ہمارے پیارے پیارے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دوجہانوں کے سردار ہیں،اللہ پاک نے آپ کو مالک ومختار بنایا،اپنے تمام خزانوں کی چابیاں بھی عطا فرما رکھی ہیں، مگراپنے پاس کچھ بچاکر نہیں رکھتے ،بلکہ سب تقسیم فرما دیتے۔ بلکہ حَیاتِ ظاہری کی طرح وِصالِ ظاہری کے بعدبھی اپنی اُمَّت کے پریشان حالوں پر عطاؤں کی بارش فرماتےہیں۔ اگر کسی ذِہْن میں یہ وَسْوَسہ آئے کہ حُضُورِ اکرم   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تو اس دنیا سے پردہ فرما گئے تو اب کیونکر سائلوں کی داد رسی فرماتے ہیں؟ تو یاد رکھئے! اللہ پاک کے تمام نبی اپنے اپنے مزارات میں حیات ہیں۔  اعلیٰ حضرت،  امام احمد رضا خان  رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اِرْشاد فرماتے ہیں: رَسُوْلُ اللہ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  اورتمام انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلام حیاتِ حقیقی،دُنیاوی، رُوحانی اور جسمانی سے زِنْدہ ہیں، اپنے مزاراتِ طیّبہ میں نمازیں پڑھتے ہیں، روزی دئیے جاتے ہیں،


 

 



[1]... صحیح البخاری ، کتاب العمل فی اللباس،ج۴،ص۵۴،حدیث۵۸۱۰۔