Sakhawat e Mustafa

Book Name:Sakhawat e Mustafa

گھر) میں داخل فرمائے گا۔([1])

حضرتِ علّامہ عبدُالرَّؤف مناوی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس حدیثِ پاک کے تحت فیضُ القدیر میں تحریر فرماتے ہیں: معلوم ہوا کہ دُنیا فیِ ْنَفْسہ (یعنی بذاتِ خُود) بُری نہیں ہے ،چُونکہ یہ آخِرت کی کھیتی ہے، اس لئے جو شخص شریعت کی اِجازت سے دُنیا کی کوئی چیزحاصل کرے، تو یہ چیز آخِرت میں اُس کی مدد کرتی ہے۔([2])ہمیں بھی چاہیے کہ ضرورت سے زِیادہ دُنیا کے پیچھے بھاگنےاورحرام ذَرائع اختیار کرکے مال ودولت جمع کرنے کے بجائے رزقِ حلال کمانے کا ذہن بنائیں اورحَسْبِ اِسْتطاعت صَدَقہ وخَیْرات بھی کرتے رہیں، اپنےرشتہ داروں،پڑوسیوں اوردیگر غریبوں کی مالی مدد بھی کریں۔حقیقت یہ ہے کہ جو کسی کی مددکرتا ہے،اللہ پاک بھی اس کی مددفرماتا ہے اورراہِ خدا میں دینے سےمال  بڑھتا ہے گھٹتا نہیں،  صَدَقے کے فضائل و برکات سے مالامال فرمانِ مُصْطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہے:صدقہ مال میں کمی نہیں کرتا اوراللہ پاک مُعاف کرنے کی وجہ سے بندے کی عزّت ہی بڑھاتا ہے اور جو اللہ پاک کی رِضا کی خاطِر عاجزی کرتا ہے ،تو اللہ پاک اُسے بُلندی عطا فرماتا ہے۔([3])

مال رکھنا گوارا نہ فرمایا:

ہمارےپیارے آقا   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شانِ بے نیازی تھی کہ درِ اَقْدس میں مال


 

 



[1]... شعب الایمان، جلد: 4، صفحہ: 396، حدیث:5527۔

[2]... فیض القدیر ، جلد: 3، صفحہ: 728، تحت الحدیث:4273۔

[3]...مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب استحباب العفو و التواضع، صفحہ: 1002، حدیث: 2588۔