Book Name:Sakhawat e Mustafa
کر اسے اُڑھاتا اور کھانا بھی کھلاتا۔ ایک دن ایک غیر مسلم میرے پاس آیا اور کہنے لگا: اے بلا ل! تم میرے سوا کسی اور سے قرض نہ لیا کرو، میرے پاس کثیر مال ہے۔ میں نے ایسا ہی کیا (یعنی اس کے بعد سے جب کبھی قرض لینے کی ضرورت پیش آتی تو میں اسی سے قرض لے لیتا)۔ ایک دن میں وضو کر کے اَذان دینے کیلئے کھڑاا ہوا تو کیا دیکھتا ہوں کہ وہ غیر مسلم کئی تاجروں کے ساتھ میرے پاس آیا اور مجھے بہت بُرا بھلا کہا اورکہنے لگا: قرض لوٹانے کی تاریخ میں صرف 4 دن باقی ہیں،اگر اس مُدَّت میں تم نے قرض اَدا نہ کیا تومیں تمہیں غلام بنا کر بکریاں چرواؤں گا۔ اس کی یہ باتیں سُن کر مجھے بہت فِکْر ہوئی۔ چنانچہ عشا کی نماز کے بعد میں بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا اور عرض کیا: یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم! میرے ماں باپ آپ پر قُربان ہوں۔ وہ غیر مسلم جس سے میں قرضہ لیتاہوں،اس نے مجھے ایسا ایسا کہا ہے۔ مجھے اجازت دیجئے کہ میں ان لوگوں کے پاس چلاجاؤں جو مُسلمان ہوچکے ہیں،یہاں تک کہ اللہ پاک اپنے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو اتنا مال عطافرمائے کہ جس سے میرا قرض اَدا ہوجائے ۔ یہ کہہ کر میں وہاں سے نکل آیا ۔صُبْح کے وَقْت جانے کے اِرادے سے جب میں باہر نکلا تو ایک شخص دوڑتاہوامیرے پاس آیا اور کہنے لگا:اے بلال! رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کو بُلایا ہے ۔ میں وہاں پہنچا توکیا دیکھتاہوں کہ سامان سے لَدے ہوئے 4اُونٹ مَوْجُود ہیں۔میں نے اندر آنے کی اِجازت مانگی توآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مُبارک ہو! اللہ پاک نے تمہارے قرض کی اَدائیگی کا سامان کر دیا،پھر فرمایا :تم نے 4اُونٹ دیکھے؟ میں نے عرض کی،جی ہاں۔فرمایا:یہ اونٹ اور ان پرلَداہوا غَلَّہ