Sakhawat e Mustafa

Book Name:Sakhawat e Mustafa

اورکپڑےسب  تم رکھ لواوران کے ذریعے اپناقرضہ ادا کر دو۔ میں نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ایسا ہی کیا، پھر میں مسجد میں آیا اوررَسُوْلُ  اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کوسلام عرض کیا،تو آپ نے پُوچھا! اس مال سے تجھے کیا فائدہ حاصل ہوا؟میں نے عرض کی،اللہ پاک نے وہ تمام قَرض اَدافرمادیا، جو اس کے رسول پرتھا ،آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا :کہ اس مال میں سے کچھ باقی بھی بچاہے ؟میں نے عرض کی:جی ہاں۔ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مجھے اس سے  بھی بےتعلق  کرو! جب تک یہ کسی ٹھکا نے نہ لگے گا، میں گھر نہیں  جاؤں گا۔آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نمازِعشا ء سے فارغ ہو ئے تو مجھے بُلاکراس بقیہ مال کا حال دریافت کیا ،میں نے عرض کی:وہ میرے پاس ہے کوئی سائل نہیں ملا۔نبیِ کریم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم رات کو مسجد ہی میں رہے۔ دُوسرے روز نمازِ عشاء کے بعد مجھے پھربُلایا،میں نے عرض کیا:یَا رَسُوْلَ  اللہ   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم خدا نے آپ کو بےتعلق کر دیا (یعنی وہ سارا مال راہِ خُدا میں تقسیم ہو چکا ہے)۔ یہ سُن کر آپ نے تکبیر کہی اور خُدا کا شکراَدا  کیا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو!سناآپ نے کہ ہمارے پیارے آقا،مدینے والےمُصطفٰے  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کس قدر سخی ہیں۔ آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم دُنیا کا مال اپنے پاس رکھناگوارا نہ فرماتے، بلکہ جب تک لوگوں میں تقسیم نہ فرمادیتے، اس وقت تک مطمئن  نہ ہوتے تھے، خود کسی چیز کی حاجت ہونے کے باوُجُود بھی غریبوں اور مُحتاجوں پرصَدَقہ کردیا کرتے  اورسائل  کو اس قدر نوازتے کہ اُسے دوبارہ  مانگنےکی حاجت ہی پیش نہ آتی۔مگر افسوس!


 

 



[1]... ابو داؤد،کتاب الخراج والفئی والامارۃ،جلد: 3، صفحہ: 230-232، حدیث: 3055 ۔