Mohabbat e Auliya Ke Fazail

Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail

پیش کرتا تھا۔ایک دن  اس دیوانے کا انتقال ہو گیا۔ اس دیوانے کی مَیِّت پر چادر ڈالی ہوئی تھی، سوگوار جمع تھے کہ اچانک چادر ہٹا کر وہ غوثِ پاک کا دِیوانہ اُٹھ بیٹھا، لوگ گھبرا کر بھاگ کھڑے ہوئے۔ اس نے پُکار کر کہا: ڈرو مت، سنو تو سہی! لوگ جب قریب آئے  تو کہنے لگا: بات دَرْ اَصْل یہ ہے کہ ابھی ابھی میرے گیارہویں والے آقا، پیروں کے پِیر، پِیرِ دستگیر ،روشن ضمیر ، غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تشریف لائے تھے، انہوں نے مجھے ٹھوکر لگائی اور فرمایا: ہمارا مرید ہو کر بغیر توبہ کئے مَر گیا؟ اُٹھ اور توبہ کر لے۔

الحمد للہ! مجھ میں رُوح لوٹ آئی ہے تاکہ میں توبہ کر لُوں۔ اتنا کہنے کے بعد دِیوانے نے اپنے تمام گُنَاہوں سے تَوبہ کی اور کلمۂ پاک کا وِرْد کرنے لگا، پِھر اچانک اس کا سَر ایک طرف ڈھلک گیا اور اس کا انتقال ہو گیا۔([1])

غوثِ پاک کے دِیوانوں کو مبارک

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے غوثِ پاک شیخ عبد القادِر جیلانی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی کیسی نِرالی شان ہے۔ الحمد للہ! جو غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہکے دِیوانے ہیں، آپ کے مرید ہیں، ان کے لئے خُوشخبری ہے کہ غوثِ پاک  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: میرا مرید چاہے کتنا ہی گنہگار کیوں نہ ہو، وہ اس وقت تک نہیں مرے گا، جب تک تَوبہ نہ کر لے۔([2]) اور جو  توبہ کر کے دنیا سے جائے اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دوزخ سے بچ کر جنت  میں پہنچنے میں کامیا ب ہو جائے گا۔


 

 



[1]...جنات کا بادشاہ،صفحہ:3- 4 بتغیر قلیل۔

[2]...بہجۃ الاسرار،ذکر فضل اصحابہ و بشراہم،صفحہ:191۔