Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail
لوگ خوف زدہ ہوں گے اور وہ اس وقت بےغم ہوں گے، جب لوگ غمگین ہوں گے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اَوْلیائے کرام سے محبّت کرنے والوں کی کیسی نِرالی شان ہے، حدیثِ پاک کی مشہور کتاب مُسْلِم شریف میں ہے، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: بےشک روزِ قیامت اللہ پاک فرمائے گا: میرے جلال(یعنی میری عظمت) کی خاطِر آپس میں محبّت رکھنے والے کہاں ہیں؟ آج جبکہ کہیں کوئی سایہ نہیں ہے، میں انہیں اپنے عرش کا سایہ عطا فرماؤں گا۔([2])
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، سرکارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: بےشک جنّت میں یاقُوت(Ruby) (نامی پتھر) سے بنے ہوئے ستون ہیں، ان کے اُوپر زبرجد سے بنے ہوئے بالاخانے ہیں، ان کے دروازے کھلے ہوئے ہیں، وہ ایسے چمکتے ہیں جیسے ستارے چمکتے ہیں۔ پوچھا گیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اُن میں کون رہے گا؟ فرمایا: الْمُتَحَابُّونَ فِي اللَّهِ اللہ پاک کی رضا کے لئے آپس میں محبّت رکھنے والے۔([3])
سُبْحٰنَ اللہ! کیسی شان ہے...!! اَوْلیائے کرام کے ساتھ محبّت رکھنے کا یہ جو بےمثال اَجْر دیا جائے گا، اس کی بھی کوئی قیمت(Price) نہیں ہو سکتی مگر قربان جائیے! اللہ پاک کی عطائیں بےشُمار ہیں، مشہور مفسرِ قرآن، حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس