Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail
پر چل رہے ہیں*جو نمازیں پڑھتے ہیں، سنتیں اپناتے ہیں* نیک کام کرتے ہیں *جنّت میں لے جانے والے اَعْمَال کرتے ہیں* اگر آج ہم ان سے محبّت کریں گے*ان سے دوستی کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!روزِ قیامت انہی کے ساتھ ہوں گے اور اللہ نہ کرے! اگر آج ہم جہنّم کے رستے پر چلنے والوں کے ساتھ بیٹھے* جو نمازیں نہیں پڑھتے * روزے نہیں رکھتے*گانے باجے سنتے ہیں* فلمیں دیکھتے ہیں* گالی گلوچ کرتے *لڑائی جھگڑا (Fighting) کرتے* شراب پیتے* جُوا کھیلتے ہیں * اللہ و رسول کی نافرمانی کرتے ہیں، اگر ہم نے ایسوں کے ساتھ دوستی لگائی اور خدانخواستہ توبہ کئے بغیر ہی دُنیا سے چلے گئے تو آہ! حدیثِ پاک کے مُطَابق روزِ قیامت انہی کے ساتھ اُٹھائے جائیں گے۔ الامان والحفیظ!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
روزِ قیامت قابِلِ رشک رُتبہ پانے والے
اے عاشقانِ اولیا! محبّتِ اولیا کی بھی کیا نرالی فضیلت ہے، آئیے! ایک اور حدیثِ پاک سنتے ہیں؛ حدیثِ پاک کی کتاب اَبُو داؤد شریف میں مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: بےشک اللہ پاک کے کچھ بندے ہیں، وہ نبی بھی نہیں ہیں، شہید بھی نہیں ہیں( لیکن اُن کی شان ایسی ہے کہ) روزِ قیامت اُن کے مقام و مرتبے کو انبیائے کرام علیہم السَّلام اور شہید بھی فخرکی نگاہ سے دیکھیں گے۔ عرض کی گئی: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! وہ کون ہیں؟ فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں، جن کی آپس میں کوئی رشتے داری(Relationship) بھی نہیں ہے، آپس میں کوئی مال کا لَیْن دَین بھی نہیں ہے، یہ صِرْف و صِرْف آپس میں اللہ