Mohabbat e Auliya Ke Fazail

Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail

ایمان کے لئے سب سے مضبوط رَسی

اے عاشقانِ رسول! اَوْلیائے کرام سے محبّت کے ہم نے جو فضائل سُنے کہ *اس ایمانی محبّت کی برکت سے جنّت ملتی ہے *جنّت میں اُونچے چمکدار بالاخانے ملتے ہیں *اس محبّت کی برکت سے روزِ قیامت امن ملے گا *عرشِ اِلٰہی کا سایہ نصیب ہو گا *اللہ پاک کا پیارا بندہ بننے کی سَعَادت نصیب ہو گی، یاد رکھئے! یہ ساری کی ساری نعمتیں اُسی وقت ملیں گی، جبکہ آدمی ایمان والا بھی ہو کیونکہ آخرت کی کامیابی کے لئے سب سے بنیادی (Basic)  شرط ایمان ہے۔ اس لئے ہمیں اپنے ایمان کی حفاظت کی بھی فِکْر کرنی چاہئے۔

اب ہم نے ایمان کی حفاظت کیسے کرنی ہے؟ اس کا طریقہ بھی سن لیجئے! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:مَنْ سَرَّہَ اَنْ یَجِدَ حَلَاوَۃَ الْاِیْمَانِ جو ایمان کی حلاوت (یعنی مٹھاس) پانا چاہتا ہو، فَلْیُحِبُّ الْمَرْءَ لَا  یُحِبُّہٗ اِلَّا لِلّٰہ اسے چاہئے کہ اس کے بندوں سے صِرْف اور صِرْف اللہ پاک کی رضا کے لئے محبّت کیا کرے۔([1])

امام احمد بن حنبل  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حدیثِ پاک لکھی، صحابئ رسول حضرت بَرّاء بن عازِب رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ہم بارگاہِ رسالت میں بیٹھے تھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پوچھا: اَیُّ عُرَی الْاِیْمَانِ اَوْثَقُ یعنی ایمان کی سب سےمضبوط رَسِّی کون سی ہے؟ صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  نے عرض کیا: نماز۔ فرمایا: نماز بہت اچھی ہے مگر میرے سوال کا جواب یہ نہیں ہے۔ پِھر عرض کیا: رمضان کے روزے۔ فرمایا: روزے بھی بہترین عِبَادت ہیں مگر میرے سُوال کا جواب یہ بھی نہیں ہے۔ صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  نے عرض کیا: جہاد۔


 

 



[1]...مستدرک،کتاب الایمان،جلد:1،صفحہ:147،حدیث:3۔