Mohabbat e Auliya Ke Fazail

Book Name:Mohabbat e Auliya Ke Fazail

رسولِ اکرم، نورِ  مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے یہ سُنا تو فرمایا: اَنْتَ مَعَ مَنْ اَحْبَبْتَ یعنی تم جس سے محبت کرتے ہو، قیامت کے دِن اسی کے ساتھ رہو گے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! اس حدیثِ پاک سے معلوم ہو گیا کہ دُنیا میں آدمی جس کے ساتھ محبّت کرتا ہے، روزِ قیامت اسی کے ساتھ ہو گا۔  اب غور فرمائیے! کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ *جو غوثِ پاک سے محبّت کرتے  ہیں *خواجہ و رضا سے محبّت کرتے ہیں *اَوْلیائے کرام کے نام کی محفلیں بھی سجاتے ہیں*ان کے ایصالِ ثواب کا اہتمام بھی کرتے ہیں *ان کا ذِکْر بھی کرتے ہیں *ان کے گُن بھی گاتے ہیں *اَوْلیائے کرام کا نام سُن کر *ان کی سیرت (Biography) پڑھ کر *ان کا ذِکْرِ پاک سُن کر جن کے چہروں پر خوشی (Happiness) کی لہر دوڑ جاتی ہے، آج دُنیا میں یہ لوگ اَوْلیا اللہ سے محبّت کرتے ہیں *کل روزِ قیامت رَبِّ کائنات انہیں ان اَوْلیا کے ساتھ ہی رکھے گا *ان کے ساتھ حشر بھی ہو گا اور *اللہ پاک نے چاہا تو ان کے پیچھے پیچھے جنّت میں بھی پہنچ جائیں گے۔

آپ کو کس سے محبّت ہے...؟

اے عاشقانِ رسول!اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا: اَلْمَرْءُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ آدمی اسی کے ساتھ ہو گا، جس سے محبّت کرتا ہے۔([2])

حدیثِ پاک میں جہاں اَوْلیائے کرام سے محبّت کی فضیلت کا پہلو نکلتا ہے، وہیں یہ حدیثِ پاک ہمارے لئے محبّت کا معیار بھی مقرر کرتی ہے۔  معلوم ہوا؛ *جو جنّت کے رستے   


 

 



[1]...بخاری،کتاب فضائل اصحاب النبی،باب مناقب عمر بن الخطاب...الخ،صفحہ:934 ،حدیث:3688۔

[2]...بخاری،کتاب الادب،باب علامۃ حب اللہ ...الخ،صفحہ:1529،حدیث:6168۔